کراچی پولیس میں بھرتی ہونیوالے تین بھائیوں میں سے 2 بھائی جام شہادت نوش کرگئے

کراچی(نیوز ڈیسک)پولیس میں بھرتی ہونے والے تین بھائیوں میں سے دو بھائی جام شہادت نوش کر گئے۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کریم آباد میں مینا بازار کے قریب شہری کو لٹنے سے بچانے پر ڈاکوؤں کی فائرنگ میں پولیس کانسٹیبل فیاض علی شہید ہو گئے۔ شہید کانسٹیبل فیاض علی کی نماز جنازہ گارڈن ہیڈ کواٹر میں ادا کر دی گئی ہے۔نماز جنازہ میں اعلیٰ پولیس اور رینجرز افسران سمیت دوست احباب اور عزیز اقارب شریک ہوئے۔ترجمان پولیس کے مطاب فیاض علی گذشتہ روز ڈاکوؤں سے فائرنگ کے تبادلے میں شہید ہوئے۔پولیس کے مطابق کریم آباد مینا بازار کے قریب شہری اے ٹی ایم سے رقم نکال

رہا تھا کہ موٹر سائیکل سوار دو ملزمان نے شہری سے لوٹ مار کی کوشش کی۔اُس وقت فیاض علی ڈیوٹی پر جا رہے تھے۔ڈاکوؤں کو دیکھ کر انہوں نے فائرنگ کی جس سے ایک ڈاکو ہلاک ہو گیا۔جب کہ ہلاک ڈاکو کے ساتھی نے فرار ہوتے ہوئے فائرنگ کی جس سے اہلکار زخمی ہو گیا۔فیاض علی کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ علاج کے دوران دم توڑ گئے۔جائے وقوع سے نائن ایم ایم کے 5 اور 8 دیگر خول ملے ہیں اور فرار ہونے والے ملزم کی تلاش ہے۔مزید بتایا گیا ہے کہ ایک باپ کے تین بیٹے اور تینوں محکمہ پولیس میں بھرتی ہوئے۔محکمہ پولیس سے منسلک ہونے والے تین بھائیوں میں سے دو نے جام شہادت نوش کیا۔شہید کانسٹیبل فیاض کے بھائی ممتاز شاہ کو بھی 1997 میں گلبہار تھانے کی حدود میں شہید کیا گیا تھا۔بعدازاں شہید کوٹے میں 1999 میں فیاض علی پولیس میں بھرتی ہوئے اور رواں سال میں فیاض بھی پولیس مقابلے میں شہید ہو گئے۔2009ء میں ان کا تیسرا بھائی پرویز بھی پولیس میں نوکری حاصل کرنے میں کامیاب ہو گیا جو ایسٹ کوارٹر میں تعینات ہے، 2 بھائیوں کے محکمہ میں ہی جام شہادت نوش کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں