ٹرمپ کا ہار تسلیم کرنے سے انکار، کیا کام کرنے کا اعلان کردیا، حیران کن خبر

واشنگٹن(نیوز ڈیسک) امریکا کی 48 ریاستوں اور دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج میں اگرچہ جوبائیڈن الیکٹرول کالج اور پاپولر ووٹوں میں ایک بڑی لیڈ کے ساتھ صدر ٹرمپ کو شکست دے کر46ویں امریکی صدر منتخب ہوچکے ہیں مگر ابھی تک ٹرمپ نے اپنی ہار کو تسلیم نہیں کیا انہوں نے ایک بار پھر قانونی چارہ جوئی کے اپنے عزم کو دہرایا ہے.صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ الیکشن ابھی ختم نہیں ہوئے فتح حق دار کی ہو گی انہوں نے کہا کہ الیکشن چوری کیئے گئے اور وہ نتائج کے خلاف عدالت میں جائیں گے‘عالمی نشریاتی ادارے کے مطابق امریکی صدارتی

الیکشن میں کامیابی حاصل کرنے والے جوبائیڈن اپنے آبائی شہر ولمنگٹن کے گرجا گھر پہنچے اور اہل خانہ کےساتھ دعائیہ تقریب میں شرکت کی جب کہ جوبائیڈن کے حامی سڑکوں پر نکل آئے اور سڑکوں پر رقص کرکے جشن منایا۔دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ صدارتی انتخاب میں شکست کے بعد سے تذبذب کا شکار نظر آرہے ہیں اور امریکی تاریخ میں پہلی بار کوئی صدر اپنی شکست تسلیم کرنے کے بجائے مزاحمت دکھا سکتے ہیں۔ انتخابی نتائج آنے کے بعد سے صدر ٹرمپ زیادہ تر وقت اپنے گلف کلب میں اہل خانہ، سیاسی مشیروں اور مہمانوں سے ملاقات کر رہے ہیں اور یہ تمام لوگ صدر ٹرمپ کو شکست تسلیم کرنے کا مشورہ دے رہے ہیں۔ادھر صدر ٹرمپ تجاویز کے برعکس انتخابات میں دھاندلی کا الزام عائد کرکے عدالتی قانونی چارہ جوئی اور عوامی احتجاجی ریلیوں کے ذریعے آنے والی نئی حکومت کیخلاف مہم چلانے پر غور کر رہے ہیں۔امریکی صدر کی ضد کے آگے ہار ماننے والوں میں اہلیہ میلانیا بھی شامل ہیں جنہوں نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ امریکی عوام صاف و شفاف الیکشن کے مستحق ہیں۔ صرف قانونی ووٹ ہی کی گنتی کی جانی چاہیئے۔میلانیا کی طرح صدر ٹرمپ کے داماد اور مشیر جیریڈ کشنر بھی صدر ٹرمپ کو باوقار اور مہذبانہ انداز سے شکست تسلیم کرنے پر قائل نہیں کرسکے جس کے بعد داماد اوّل نے قانونی چارہ جوئی کی مخالفت نہیں کی۔دوسری جانب ٹرمپ کی قانونی ٹیم کا بھی کہنا ہے کہ عدالتی قانونی چارہ جوئی سے انتخابی نتائج پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ جس پر جیرڈ نے قانونی ٹیم کو یہ بات صدر ٹرمپ کو بتانے کی ہدایت کی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں