گستاخانہ خاکوں کے بعد فرانسیسی حکومت کی جانب سے اہم بیان سامنے آگیا

قاہرہ (نیوز ڈیسک)فرانس کے وزیرِ خارجہ یان یویس لی دریان نے کہا ہے کہ ہم اسلام کی بے پناہ عزت کرتے ہیں ، ہماری جنگ صرف دہشت گردی کے ساتھ ہے۔ غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانسیسی وزیر خارجہ ان دنوں مصر کے دورے پر موجود ہیں ، جہاں اپنے مصری ہم منصب سمیع شکری کے شاتھ ملاقات کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ میں اس بات پر زور دیتا ہوں اور اسی بناء پر خود بھی یہ کہہ رہا ہوں کہ ہم بطور مذہب اسلام کی بے پناہ عزت کرتے ہیں ، ہماری جنگ صرف دہشت گردی کے ساتھ ہے ، کیوں کہ دہشت گردی کی وجہ سے مذہب ہائی جیک ہوتا ہے ،

جو کہ انتہا پسندی ہے اس لیے ہماری جنگ میں مذہب کی آزادی اور اس کا احترام بھی اس کا حصہ ہے۔بتایا گیا ہے کہ فرانس کے وزیر خارجہ نے اپنے دورے کے دوران مصر کے صدر عبدالفتح السیسی کے ساتھ بھی ملاقات کی ، اس کے علاوہ جامعہ الازہر کے مفتی اعظم شیخ احمد الطیب سے بھی ان کی ملاقات طے ہے ، جس کو یان یویس لی دریان کی طرف سے انتہائی اہمیت دی جارہی ہے کیوں کہ جامعہ الازہر کے مفتی اعظم کی طرف سے فرانس کے صدر ایمانوویل میکرون کے بیان کو نسل پرستی اور قابل نفرت قرار دیا تھا۔اس سے قبل فرانس کے صدر ایمانویل میکرون نے بھی وضاحت دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی لڑائی اسلام سے نہیں بلکہ شدت پسندی کے ساتھ ہے ، میں کسی کو اس چیز کا حق نہیں دوں گا کہ وہ فرانس یا اس کی حکومت پر اسلام کے خلاف نسل پرستی کے فروغ کا الزام عائد کرے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانسیسی صدر نے کہا ہے کہ ان کے ملک لڑائی ہمیشہ انتہا پسندوں کے خلاف رہی ہے، ملک کے بعض علاقوں میں علیحدگی پسندوں کی طرف سے ہمارے بچوں کو ملک کے خلاف نفرت اور قانون کو تابع نہ کرنے کا درس دیا جارہا ہے، میں کسی کو بھی یہ حق نہیں دوں گا کہ وہ ہماری حکومت یا ہمارے ملک پر یہ الزا،عائد کرے کہ ہماری طرف سے اسلام کے خلاف نسل پرستی کو فروغ دیا جارہا ہے، کیوں کہ نفرت ا ور قتل کردیے جانے کا خوف ہی وہ بنیادی چیز ہے جس کے خلاف فرانس برسرپیکار ہے،ہم اسلام کے خلاف نہیں ہیں بلکہ دھوکہ دہی،جنونیت اور پرتشدد انتہا پسندی کے خلاف ہیں ، جن کا کسی مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں