پیپلزپارٹی کی پی ڈی ایم سے الگ ہونے کی تیاریاں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر صحافی عارف حمید بھٹی کا کہنا ہے کہ اگر نواز شریف کی بات حقائق کے بر عکس ہوئی اور ملک کی سلامتی کے لیے خطرہ ثابت ہوئی تو پیپلزپارٹی پی ڈی ایم سے اپنا راستہ الگ کر لے گی۔۔تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری نے کہا ہے کہ نوازشریف کی تقریر میں براہ راست فوجی قیادت کے نام سنے تودھچکا لگا ، انتظار ہے سابق وزیراعظم کب ثبوت پیش کریں گے ، یقین ہے کہ انہوں نے واضح اور ٹھوس ثبوت کے بغیر نام نہیں لیے ہوں گے ، لیکن عمران خان کی حکومت کو لانے کی ذمہ داری کسی ایک شخص پر نہیں ڈالی جا سکتی۔

اسی حوالے سے سینئر صحافی عارف حمید بھٹی کا کہنا ہے کہ جب سے نواز شریف نے ادارے کے سربراہ کا نام لینا شروع کیا ہے تب سے پیپلز پارٹی خود خود کو پی ڈی ایم سے تھوڑا الگ رکھ رہی ہے۔نواز شریف کراچی جلسے میں بھی اداروں کے خلاف گفتگو کرنے جا رہے تھے تاہم بلاول بھٹو زرداری اور آصف علی زرداری نے انہیں ایسا کرنے سے منع کیا اور کہا کہ ایسی کوئی تقریر نہ کی جائے جس سے اداروں کے ساتھ ٹکراؤ ہو۔بلاول بھٹو نے کہا کہ اگر آپ کو ایسی تقریر کرنی ہے تو اس کا ثبوت دینا ہوگا۔بلاول بھٹو نے آج جو بیان دیا ہے وہ آصف علی زرداری سے مشاورت کے بعد دیا ہے۔کہا جارہا ہے کہ حساس ادارے بھی اس سلسلے میں تحقیقات کر رہے ہیں اور ان کے پاس ایسے ثبوت آگئے ہیں کہ جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ نواز شریف غیر ملکی طاقتوں کے کہنے پر پاکستانی اداروں کو بد نام کر رہے ہیں جس کے بعد قانونی کارروائی بھی کی جائے گی۔کچھ روز قبل زرداری کی اہم اداروں سے ملاقات ہوئی جس میں انہوں نے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے اتحادی بھارت کو خوش کرنے کے لئے بیانات دے رہے ہیں۔آصف علی زرداری نے بھی اہم اداروں کو یقین دہانی کروائی تھی۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر نواز شریف کی بات حقائق کے بر عکس ہوئی اور ملک کی سلامتی کے لیے خطرہ ثابت ہوئی تو پیپلزپارٹی پی ڈی ایم سے اپنا راستہ الگ کر لے گی۔ بلاول بھٹو کا حالیہ انٹرویو اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔اگر نواز شریف پی ڈی ایم کو مطمئن نہ کر سکے تو پیپلزپارٹی اپنی راہیں جدا کر لے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں