پولیس بھارتی اینکر ارنب گوسوامی کے گھر گھس گئی، بال کھینچتے اور تھپڑ مارتے ہوئے گرفتار کرلیا، ویڈیو وائرل

نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت پولیس نے پاکستان کے خلاف زہر افشانی کرنے والے اینکر ارنب گوسوامی کو پوری دنیا کے سامنے ذلیل کر دیا۔تفصیلات کے مطابق آج بھارت کے معروف صحافی اور ری پبلک ٹی وی چینل کے ایڈیٹر ارنب گوسوامی کو ممبئی سے گرفتار کیا گیا۔پولیس کی ٹیم ارنب کو گرفتار کرنے کے لیے ان کی رہائش گاہ پہنچی جہاں سے انہیں پولیس وین میں بٹھا کر ساتھ لے جایا گیا۔ارنب گوسوامی نے پولیس کی جانب سے گرفتار کرنے پر مزاحمت کا بھی مظاہرہ کیا جس پر انہیں تھپڑ مارے گئے اوربالوں سے پکڑ کر لے جایا گیا۔ ریپبلک ٹی وی چینل کے کچھ سکرین شاٹس

سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہے ہیں جن میں پولیس ارنب گوسوامی کے گھر میں داخل ہوتی نظر آرہی ہے اور ہاتھا پائی بھی ہو رہی ہیں۔بھارت کے رپبلک چینل کے مطابق ارنب گوسوامی کو اس کیس میں گرفتار کیا گیا ہے جو ماضی میں زیر تفتیش تھا مگر بعدازاں اس کیس کو داخل دفتر کر دیا گیا تھا۔اینکر ارنب گوسوامی کو آئی پی سی کی دفعہ 306 کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔ بھارتی میں میڈیا میں شائع اور نشر ہونے والی خبروں کے مطابق یہ گرفتاری سنہ 2018 میں ارنب گوسوامی کے خلاف ممبئی میں ’خود کشی پر اکسانے‘ کے الزامات کے تحت درج کیے گئے ایک مقدمے میں ہوئی ہے۔مذکورہ کیس ایک انٹیریر ڈیزائنر کی خودکشی کے بعد درج ہوا تھا۔ خود کشی سے قبل تحریر کیے گئے اپنے ایک خط میں انٹیریر ڈیزائنر نے الزام عائد کیا تھا کہ ارنب گوسوامی نے انہیں ریپبلک نیٹ ورک سٹوڈیو کی انٹیریر ڈیزائنگ کے عوض معاوضہ ادا نہیں کیا تھا، جس پر وہ دلبرداشتہ تھیں۔ممبئی پولیس کا کہنا ہے کہ ارنب گوسوامی کو دو سال پرانے خود کشی کے مقدمے میں گرفتار کیا گیا ہے. بھارتی اینکر پر2018 میں 53 سالہ انٹیریئر ڈیزائنر انوئے نائک اور ان کی والدہ کو خود کشی پر اکسانے کا الزام ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ اینکر سے ان کے اسٹوڈیو کو ڈیزائن کرنے والے آرکٹیکٹ کی موت میں مبینہ کردار کے حوالے سے تفتیش کی جا رہی ہے۔انوئے نائک نے دو سال قبل اپنی جان لی تھی جس پر ان کی بیوی نے الزام لگایا کہ ارنب گوسوامی نے ان کی فیس ادا نہیں کی تھی، تاہم گوسوامی نے الزام کو مسترد کیا ہے۔رپورٹ کے مطابق ممبئی پولیس نے گھر میں داخل ہو کر ارنب کو گرفتار کیا اس دوران ارنب گوسوامی کی جانب سے مزاحمت بھی کی گئی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق گرفتار کے بعد ارنب کو علی باغ لے جایا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں