موجودہ پوزیشن سے مطمئن ہوں،امریکی صدارتی امیدوارجوبائیڈن نے اپنی جیت کا دعویٰ کر دیا

امریکا (نیوز ڈیسک)امریکا کے 59ویں صدارتی انتخابات کے لیے ووٹنگ کا عمل مکمل ہوچکا ہے اور اب ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔دونوں امیدوار اپنی جیت کے لیے پر امید ہیں۔اس وقت ڈیمو کریٹس کے امیدوار جوبائیڈن 237 الیکٹوریل ووٹوں کے ساتھ آگے ہیں۔ڈونلڈ ٹرمپ 210 الیکٹوریل ووٹوں کے دوسرے نمبر پر ہے۔ امریکا کے صدارتی امیدوار جوبائیڈن کا کہنا ہے کہ انتخابات کا مرحلہ ختم ہو چکا ہے۔ہمیں معلوم یہ عمل بہت طویل ہے، ہم ایریزونا میں جیت چکے ہیں۔ مشنی گن اور پنسولینا میں جیت کے لیے پر امید ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اپنی پوزیشن سے مطمئن ہوں۔ہمیں یقین ہے کہ یہ انتخابات جیت جائیں گے،

آج میں بہت اچھا محسوس کر رہا ہوں کیونکہ ہم کامیاب کی راہ پر گامزن ہیں،یہ میرا یا ٹرمپ کا نہیں بلکہ ملک کا معاملہ ہے۔ جوبائیڈن نے امریکی شہر ولمنگٹن میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم جیت کی راہ پر گامزن ہیں، تحمل رکھیں ہم جیت رہے ہیں، حامیوں کا شکرگذار ہوں، نتائج مکمل ہونے میں وقت لگے گا، ہر ووٹ کی گنتی تک مقابلہ ہے۔ڈیمو کریٹک صدارتی امیدوار کا کہنا تھا کہ پر امن انتقال اقتدار ہونے جا رہا ہے، میں جیت گیا تو امریکا کو سیاسی بنیادوں پر تقسیم نہیں ہونے دوں گا، ٹرمپ امریکا کو پیچھے لے کر گئے، ٹرمپ کی خام خیالی ہے کہ دوبار انتخابات جیت جائیں گے۔دوسری جانب امریکا میں واشنگٹن سمیت بیشتر ریاستوں میں پولنگ کا وقت ختم ہو گیا جبکہ گنتی کا عمل جاری ہے۔ اب تک کے ایگزیٹ پولز میں جوبائیڈن کو صدر ٹرمپ پر برتری حاصل ہے۔ جوبائیڈن 227 الیکٹورل ووٹوں کے ساتھ آگے جبکہ ٹرمپ 213 الیکٹورل ووٹ کیساتھ پیچھے ہیں۔واضح رہے کہ صدر ٹرمپ یا جوبائیڈن کو صدارت سنبھالنے کے لیے 538 میں سے 270 الیکٹورل ووٹس کی ضرورت ہے، پولنگ کے مکمل نتائج آنے اور ان کے حتمی سرکاری اعلان کے لیے رواں سال 14 دسمبر کی تاریخ رکھی گئی ہے۔دوسری جانب جوبائیڈن فلیڈیلفیا میں اپنے بیٹے بیوبائیڈن کی قبر پر حاضری کے بعد حامیوں کے درمیان پہنچے تو اس دوران انہوں نے اپنی پوتی کا تعارف ہی غلط کرا دیا۔جوبائیڈن نے اپنی ایک پوتی کا تعارف اپنے آنجہانی بیٹے کے نام سےکروایا اور جب انہوں نے اپنی غلطی درست کرنے کی کوشش کی تو ان اسے ایک اور غلطی ہو گئی۔صدارتی امیدوار جوبائیڈن نے اپنے مرحوم بیٹے کی بیٹی نتالی کا تعارف کرواتے ہوئے اپنی دوسری پوتی کا کاندھا تھام لیا اور پھر غلطی کا احساس ہوا تو بولے اوہ، یہ نہیں اصل میں یہ نتالی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں