ایاز صادق نے اگر معافی مانگ لی تو ٹھیک ورنہ۔۔۔! حکومت کا دوٹوک ردعمل، اپوزیشن کو وارننگ دیدی

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات شبلی فراز نے سابق اسپیکرسردار ایاز صادق اور پی ڈی ایم رہنماؤں سے معافی مانگنے کا مطالبہ کردیا ہے، انہوں نے کہا کہ ہم چاہیں گے کہ ایاز صادق قومی اسمبلی میں معافی مانگیں،ہم سے کم پر راضی نہیں ہوں گے، اگر معافی مانگ لی تو ٹھیک ورنہ قانون اپنا راستہ لے گا۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ ملک کے خلاف مختلف سازشیں ہورہی ہیں، اپوزیشن کا مقصد ملک میں افرا تفری پھیلانا ہے، یہ پہلے بھی اکٹھے تھے اور عمران خان اکیلے تھے، پاکستان کی سیاست قومی مفادات کے گر دگھومے گی،

ذاتی مفادات کےتحت نہیں گھومےگی۔سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ اپوزیشن کا مقصد ہیں ذاتی مفادات کیلیے ملکی مفاد کو قربان کردیں، اپوزیشن کے لیڈرز پر کرپشن کے سنجیدہ الزامات ہیں، لگتا تھا یہ لوگ دشمن کے بیانیے کی مدد کررہے ہیں، لیکن اب لگتا ہے آپ نے فیصلہ کرلیا اس ملک کو نقصان پہنچانا ہے۔وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ ابھی نندن کو جب ہم نے پکڑا وہ ہماری تاریخ کا اہم دن تھا اور ابھی نندن کو رہا کرنے کے فیصلے پر ہمیں عالمی سطح پر پذیرائی ملی، بھارت کو 27 فروری کو شکست کھانا پڑی، لیکن ایاز صادق نے دشمن کو خوش کرنے کے لیے ایسا بیان دیا، بھارتی چینلز پر ایاز صادق کے بیان سے متعلق شادیانے بجائے جارہے ہیں، آپ ہوتے کون ہیں اس قسم کی باتیں کرنے والے، پاکستان کو بدنام کرنا ان کے بیانیے کا حصہ لگتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ہمارے ملک کے خلاف مختلف سازشیں ہورہی ہیں اس دوران ان کے اور ایک رہنما نے جو قومی اسمبلی کے سابق اسپیکر اور مسلم لیگ (ن) سے وابستگی ہے، اتنے بڑے منصب پر رہے اورا نہوں نے سو فیصد دشمن کو خوش کرنے کے لیے بات کی۔ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے چینلوں میں شادیانے بجائے جارہے ہیں اور انہوں نے اپنی پوری قوم کو بتایا کہ یہ ہم نہیں کہہ رہے ہیں بلکہ ہمارا دشمن کہہ رہا ہے ، عہدے کے لحاظ سے ایک ذمہ دار شخص نے ایسی بات کی اور ثابت کیا کہ وہ اس عہدے کے اہل نہیں تھے۔انہوں نے کہا کہ ابھی نندن کی گرفتاری کا دن ہماری تاریخ کا ایک اہم دن تھا جب بھارت کی عسکری سطح پر قلعی کھل گئی اور ہمارے

شاہینوں نے ان کے جہاز گرائے اور اس کے پائلٹ کو بھی گرفتار کیا جس کے بعد ہم نے ایک ذمہ دار ریاست کے طور پر وزیراعظم نے فیصلہ کیا کہ ابھی نندن کو واپس کیا جائے۔شبلی فراز نے کہا کہ اس فیصلے سے عالمی برادری میں پاکستان کا امیج بہتر ہوا اور اس بہترین فیصلے کی پذیرائی عالمی سطح پر ہوئی جبکہ ہمارے دشمن بھارت کو ہزیمت اٹھانی پڑی اور اس شکست سے بچنے کے لیے انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس رافیل طیارے ہوتے تو ایسا نہیں ہوتا۔اپوزیشن کو مخاطب کرکے انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کی فتح کو شکست میں تبدیل کررہے ہیں اور آپ نے تصدیق کردیا ہے حالانکہ

پہلے تو ہم کہتے تھے کہ دشمن کے بیانیے کو تقویت پہنچاتے ہیں اور اداروں پر حملہ کرتے ہیں اور فوج میں تقسیم کرنے کی ناکام کوشش کرتے ہیں اور آج آئی ایس پی آر نے وضاحت بھی کردی اور کہا کہ بھارتی جنگی قیدی ابھی نندن کی رہائی ریاست کے ذمہ دارانہ قدم کو کسی اور بات سے جوڑنا افسوس ناک اور گمراہ کن ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں