فرانس میں توہین آمیز کارٹونز کی اشاعت، سعودی عرب کا انتہائی سخت ردعمل سامنے آگیا

ریاض(نیوز ڈیسک)عودی عرب نے گستاخانہ خاکوں کے مذمت کرتے ہوئے کہا ہے اسلام کو دہشت گردی سے جوڑنے کی ہر کوشش کو مسترد کرتے ہیں۔فرانسیسی صدر کے اسلام مخالف بیانات اور گستاخانہ خاکوں کے خلاف مسلم دنیا بھرپور ردعمل دے رہی ہے۔ سعودی عرب نے گستاخانہ خاکوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا سعودی حکومت دہشت گردی کی ہر کارروائی کو قابل مذمت شمار کرتی ہے۔ مملکت اس بات پر زور دیتی ہے کہ فکری اور ثقافتی آزادی کو احترام، رواداری اور امن کے تابع ہونا چاہیے، نفرت، تشدد اور انتہا پسندی کو جنم دینے والی تمام کارروائیوں اور افعال کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے۔

قطر یونیورسٹی میں ہونے والی فرانسیسی ثقافت کی تقریبات بھی منسوخ کر دی گئی۔ یونیورسٹی ترجمان نے کہا کہ فرانسیسی صدر نے جان بوجھ کر اسلام اور اسلامی شعار پر حملہ کیا۔مسلم ممالک میں فرانس کے خلاف سوشل میڈیا پر ٹرینڈز بنے اور عوام نے فرانسیسی صدر پر بھی غم و غصے کا اظہار کیا۔ ترکی، ایران، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، کویت، قطر، مراکش، فلسطین، الجزائر، تیونس سمیت مشرق وسطیٰ کے کئی ممالک میں بائیکاٹ فرانس ہیش ٹیگ مقبول ہے۔ترک صدر رجب طیب اردوان نے عرب ممالک سے فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل کی ہے۔ فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی تشہیر اور صدر ایمانوئیل میکرون کے اسلام مخالف بیان پر مسلم ممالک میں غم وغصے کی لہر دوڑ گئی، ترک صدر نے فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کی اپیل کردی، سعودی عرب نے سخت مذمتی بیان جاری کیا، ایران نے فرانسیسی سفیر کو طلب کرلیا، خلیجی ممالک میں بائیکاٹ کی مہم جب کہ عراق، تیونس اور فلسطین میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی وزارت خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آزادی اظہار رائے میں دوسروں کی ثقافت کا احترام اور رواداری کا خیال رکھنا ضروری ہے اور بقائے باہمی کے خلاف ایسے طریقوں اور اقدامات کو مسترد کرنا چاہیئے جو نفرت ، تشدد اور انتہا پسندی کو جنم دیتے ہیں۔ترک صدر طیب اردگان نے مسلمانوں سے فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ فرانسیسی صدر کو اپنا دماغی معائنہ کرانے کی ضرورت ہے۔

آزادی اظہار رائے کے نام پر ممتاز شخصیات کی گستاخی برداشت نہیں کی جائے گی۔دریں اثناء ایران میں فرانسیسی سفیر کو طلب کرکے شدید احتجاج ریکارڈ کرایا گیا جب کہ وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا کہ فرانسیسی صدر انتہا پسندی کو ہوا دے رہے ہیں، آزادی اظہار رائے کی آڑ میں دنیا بھر کے مسلمانوں کی حرمت کی توہین کی گئی جس سے ہر مسلمان دل گرفتہ ہے۔ نوآبادیاتی حکومتوں کے ذریعے طاقت اور اختیار حاصل کرنے والے مسلمانوں کو اپنی نفرت کا شکار بناتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں