آرمی چیف کی اپوزیشن سے ملاقاتیں غلطی تھی، وزیراعظم عمران خان

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن کی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقاتیں غلطی تھی۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ مجھے بتاتے رہتے تھے کہ یہ لوگ ان سے ملنے آتے رہتے تھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ میرے خیال سے جنرل باجوہ سے ان کی ملاقاتیں غلطی تھی۔عمران خان نے کہا کہ اپوزیشن کی دھونس میں نہیں آنے والا، الیکشن سمیت ہر چیز کے لیے تیار ہوں، بس ان کو این آر او نہیں دوں گا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ نواز شریف کی

واپسی کے لیے اگر مجھے برطانیہ جانا پڑا تو جاؤں گا۔ اگر ضرورت پڑی تو برطانوی وزیراعظم بورس جانسن سے رابطہ کروں گا۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ نواز شریف نے ہمیشہ ملک کے ساتھ غلط کیا اور بدقسمتی سےعدلیہ نے ان کا ساتھ دیا۔لاہور ہائیکورٹ کو کہا 7 ارب کا ضمانتی بانڈ مانگیں۔ لیکن عدلیہ نے ہماری بات نہیں مانی اور شہباز شریف کی ضمانت پر انہیں باہر بھیج دیا۔وزیراعظم عمران خان نے ہدایت کی کہ نواز شریف کو وطن واپس لانے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔ وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ احتساب کا عمل بلاتفریق جاری رہے گا، اپوزیشن کو احساس ہوچکا ہے کہ این آر او نہیں ملے گا۔انہوںنے کہاکہ اپوزیشن جماعتیں اپنے کیسز سے توجہ ہٹانے کیلئے اداروں کو متنازع بنا رہی ہیں، لیکن حکومت اپوزیشن کی بلیک میلنگ میں نہیں آئے گی۔ اسی سلسلے میں وزیراعظم عمران خان کے مشیر بابر اعوان نے کہا ہے کہ نواز شریف کی وطن واپسی کیلئے پاکستان اور برطانیہ کے درمیان اعلیٰ سطح کے رابطے جاری ہیں۔ی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر بابر اعوان نےکہا کہ نواز شریف کی ایکسٹرڈیشن کیلئے 3مراحل میں کام ہو رہا ہے، وفاقی حکومت کی جانب سے باضابطہ ایکسٹرڈیشن کی درخواست کی گئی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں