آئی جی سندھ کے اغواء کی ایف آئی آرکیوں درج نہیں کروائی گئی، سوالات اٹھنے لگے

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے داخلہ و احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ اگر آئی جی سندھ مشتاق احمد مہر کو اغوا کیا گیا تو ان کی طرف سے اس واقعے کی ایف آئی آر کیوں درج نہیں کروائی گئی؟ ، مریم نواز اور بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے مل کر کوئی کھیل کھیلا جارہا ہے ، جہاں ملک و قوم کی بدنامی کیلئے سیاسی سرکس لگایا گیا۔تفصیلات کے مطابقاسلام آباد میں وزیر اطلاعات شبلی فراز نے وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب و داخلہ شہزاد اکبر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے وفاقی وزیر پر

الزام لگایا کہ انہوں نے دھمکی دی کہ اگر ایف آئی آر درج نہ کی تو ان کی حکومت نہیں رہے گی، میں اس سفید جھوٹ کی پرزور مذمت کرتا ہوں اور اس کی سختی سے تردید کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ اپنے جلسوں کا ردعمل دیکھ کر یہ ذہنی طور پر اس قدر گھبراہٹ کا شکار ہو گئے ہیں اور انہوں نے ہرقسم کا جھوٹ فریب اپنا لیا ہے جس کی وجہ سے ان کی پہلی کوشش یہی ہے کہ وہ سندھ حکومت کی نااہلی، کرپشن کو چھپا سکیں اور اپنی سیاسی منافقت کو ایک اچھی شکل دے سکیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم یہ جانتے ہیں کہ قائد اعظم کے مزار پر جو ہلڑ بازی، غیرقانونی واقعہ ہوا جو صفدر اعوان اور مریم اعوان نے رچایا تھا، جس سے پاکستان کی حقیقت کے خالق قائد اعظم کے مزار پر طوفانِ بدتمیزی برپا کیا گیا جو قوانین اور اخلاقیات کے خلاف تھا۔شبلی فراز نے کہا کہ اس جرم کو چھپانے کے لیے انہوں نے ایک نیا ناٹک رچایا اور ویڈیو فوٹیج میں صفدر اعوان پولیس کی گاڑی میں آرام سے بیٹھ رہے ہیں اور انہوں نے ایک دو نعرے بھی بلند کیے جو اس بات کا ثبوت ہیں کہ نہ تو کوئی زبردستی ہوئی، نہ کوئی کھینچا تانی ہوئی۔انہوں نے کہا کہ اگر کھینچا تانی ہوئی بھی تو اس کا ذمے دار کون ہے، سندھ میں کس کی حکومت ہے، سندھ میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت ہے؟ آپ نے تو 18ویں ترمیم کی وجہ سے ایک علیحدہ جزیرہ اور ملک بنا لیا تھا کہ جہاں آپ کی لوٹ مار اور سندھ کے عوام کو پسماندہ رکھنا اور سندھ کے اثاثوں کو لوٹنا آپ کا شیوہ تھا، اومنی اکاؤنٹس اس کی ایک جھلک ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پچھلے 10 سال سے جس نااہلی، نالائقی اور کرپشن کے ساتھ آپ کی حکومت چل رہی ہے، اس سے تو یہی ثابت ہوتا ہے کہ آپ کی سیاست ختم ہو رہی ہے، آپ ایک قومی پارٹی کے بجائے ایک علاقائی جماعت میں تبدیل ہو گئے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں