سہولیات ختم ، شہباز شریف کو جیل میں عام قیدیوں کی طرح رکھنے کا فیصلہ

لاہور (نیوز ڈیسک)سابق وزیراعلیٰ پنجاب مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کے لیے جیل کی سہولیات کو ختم کرتے ہوئے انہیں عام قیدیوں کی طرح رکھا جائے گا۔ میڈیا ذرائع کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ قائد حزب اختلاف کو بیرک نمبر دو میں رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، جہاں شہباز شریف کو جیل میں عام قیدیوں کی طرح رکھا جائے گا، اور مسلم لیگ ن کے صدر کو جیل میں الگ کمرہ،بیڈ، ٹیبل لیمپ اور بی کلاس کی سہولیات ملیں گی۔یا درہے کہ چند روز قبل وزیر اعظم عمران خان نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ جنہوں نے قوم کا پیسہ لوٹا انہیں اب جیل میں وی آئی پی سہولیات نہیں ملیں گی ، انہیں بھی عام قیدیوں کی طرح رکھا جائیگا ۔دوسری جانب احتساب عدالت نے مسلم لیگ ن کے صدر

شہباز شریف کو منی لانڈرنگ کیس میں 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔احتساب عدالت لاہور میں منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت ہوئی تو نیب نے جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر شہباز شریف کو عدالت میں پیش کیا۔ ان کی آمد پر لیگی کارکنوں نے شدید نعرے بازی کی اور گاڑی پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں۔نیب نے عدالت سے شہباز شریف کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی لیکن عدالت نے نیب کی درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔شہباز شریف کی پیشی پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے اور عدالت آنے والے راستوں کو کنٹینرز اور خاردار تاریں لگا کر بند کردیا گیا۔ شہباز شریف 21 روز سے جسمانی ریمانڈ پر نیب کی تحویل میں تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں