ہم نے برسوں بعد آرمینیا کے زیر قبضہ اپنا علاقہ آزاد کروا لیا،آذری صدر

باکو(مانیٹرنگ ڈیسک) آذربائیجان نے آرمینیا کے زیر قبضہ ایک اور علاقے کو فتح کرنے کا اعلان کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق آذربائیجان کے صدر کی جانب سے اپنی قوم کو ایک اور خوشخبری سنائی گئی ہے۔ ان کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ ہم نے فضولی شہر کو آزاد کرالیا اب یہاں پر موجود مساجد سے دن میں پانچ وقت اللہ اکبر کی صدائیں بلند ہوں گی۔آذربائیجان کے صدر کا کہنا ہے کہ ایک مرتبہ پھر کہتے ہیں کہ آرمینیا کی فوج ہماری سرزمین پر سے فوری قبضہ چھوڑ دیں، اگر یہ کام ہوجاتا ہے تو جنگ بندی ممکن ہے وگرنہ ہم اپنی سرزمین ایک ایک انچ ٹکڑا بھی حاصل کریں گے۔

ہم جواب میں کبھی بھی آرمینیا کے شہریوں کو نشانہ نہیں بنائیں گے بلکہ دشمن کو میدان جنگ میں ہی جواب دیا جائے گا ۔دوسری جانب غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق آرمینیا اور آذربائیجان کے مابین جنگی بندی کی دوسری کوشش بھی بظاہر ناکام ہو گئی ہے۔نگورنو کاراباخ کے مختلف حصوں میں پیر کو بھی مسلح جھڑپیں جاری ہیں۔ حریف ممالک آرمینیا اور آذربائیجان کے کے درمیان نگورنو کاراباخ میں ستائیس ستمبر سے شدید جھڑپیں جاری ہیں، جن میں اب تک سینکڑوں شہری اور فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔ میڈیارپورٹس کے مطابق جنگ بندی کے تازہ معاہدے پر ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب عملدرآمد شروع ہونا تھا تاہم جھڑپوں کے بعد فریقین نے ایک دوسرے پر فائر بندی کی خلاف ورزی کا الزام لگایا ہے۔نگورنو کاراباخ کے مختلف حصوں میں اتوار اور پیر کو بھی مسلح جھڑپیں جاری ہیں۔ اس جنگ میں اب تک آذربائیجان کا پلڑہ بھاری ہے۔ 90 کی دہائی میں آرمینیا نے آذربائیجان کے علاقے نگورنو کاراباخ پر قبضہ کر لیا تھا، جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کئی خونریز جنگیں ہوئیں، تاہم آذربائیجان اپنے علاقے کا قبضہ چھڑوانے میں ناکام رہا۔ تاہم اب شروع ہونے والی جنگ کے دوران آذربائیجان نے بھرپور قوت کے کیساتھ آرمینیا کی فوج پر حملے کیے ہیں۔ ان حملوں کے نتیجے میں اب تک آرمینیا کے حمایت یافتہ 600 سے زائد فوجی ہلاک کیے جا چکے، جبکہ 90 کی دہائی کے بعد آذربائیجان پہلی مرتبہ نگورنو کاراباخ کے علاقوں کو آزار کروانے میں بھی کامیاب ہو چکا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں