وفاقی وزیر کو مولانا عادل کے قتل میں شامل تفتیش کرنے کا مطالبہ

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ شیخ رشید کو مولانا عادل کے قتل کی تفتیش میں شامل کیا جائے، اُنہیں کیسے پتا چلا کہ اپوزیشن جلسوں میں دہشت گردی ہوسکتی ہے۔کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا کہ کراچی میں مولانا عادل کےقتل کی مذمت کرتے ہیں، شیخ رشید کو مولانا عادل کے قتل کی تفتیش میں شامل کیا جائے، انہوں نے ایک پریس کانفرنس کی تھی جس میں کہا تھا کہ اپوزیشن کےجلسے ہوں گے تو کورونا وائرس بھی پھیل سکتا ہے اور دہشتگردی بھی ہوسکتی ہے۔سعید غنی نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے

پاس یہ اختیار نہیں کہ وہ کسی کو سیکیورٹی دیں، سیکیورٹی دینے کے لیے عدالتی حکم پر کمیٹی بنائی گئی، جس میں مختلف اداروں کے لوگ شامل ہیں، کمیٹی میں ایک ادارے کا شخص کہتا ہے کہ فلاں کو سیکیورٹی ملنی چاہیے دوسرے ادارے کا شخص کہتا ہےکہ نہیں ملنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ اگر کمیٹی نہ ہوتی تو ایک گھنٹے میں مولانا عادل کو سیکیورٹی فراہم کر دیتے، مولانا عادل کےصاحبزادے نے سیکیورٹی کے لیے کہا تھا اور ہم اس پر کام کر رہے تھےجبکہ مولانا عادل نےخود سیکیورٹی نہیں مانگی تھی۔سعید غنی نے کہا کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے سیکیورٹی دینے سے متعلق ایک ایسا فیصلہ کیا جس سے مشکلات کا سامنا ہے، ثاقب نثار نے تھریٹ اسسمنٹ کمیٹی کے فیصلے کے بغیر سیکیورٹی دینے سے منع کیا، سپریم کورٹ بعض اوقات ایسے فیصلے کردیتی ہے جو مشکلات کا سبب بن جاتے ہیں۔پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا کہ ایک معروف مفتی کو سیکیورٹی دلوانے میں آٹھ ماہ لگ گئے، میں نہیں کہنا چاہتا کہ پی ٹی آئی دہشتگردوں کا سیاسی ونگ ہے۔انہوں نے کہا کہ تھریٹ اسسمنٹ کمیٹی کی وجہ سے بہت سے لوگوں کو سیکورٹی فراہم نہیں کر پارہے ہیں، ایک اور عالم دین کی سیکورٹی کے لیے 8 ماہ کوشش کی اب اُنہیں دو گارڈ ملے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں