بغاوت کے مقدمے سے وفاقی حکومت آگاہ تھی

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر صحافی سہیل وڑائچ کا کہنا ہے کہ نواز شریف، مریم نواز، وزیراعظم آزاد کشمیر ،تین سابق جرنیلوں و دیگر کیخلاف غداری بغاوت کا پرچہ کاٹنے سے پہلے آئی جی پنجاب نے وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کو آگاہ کیا۔تفصیلات کے مطابق آل پارٹیز کانفرنس میں میاں نواز شریف کی تقریر سے احتجاجی موڑ اور جارحانہ انداز ظاہر ہو گیا تھا۔وفاقی حکومت نے جو جوابی بیانیہ دیا وہ انہیں روکنے اور دبانے کا تھا۔اسی پالیسی کی روشنی میں پہلے کیپٹن (ر) صفدر پر غداری کا پرچہ درج ہوا۔پھر شاہدرہ میں مسلم لیگ کی ساری قیادت کے خلاف غداری اور سازش کا مقدمہ درج ہوا۔

کہا جاتا ہے کہ پرچہ درج کرنے سے پہلے آئی جی پنجاب پولیس نے پرنسپل سیکرٹری ٹو پرائم منسٹر اعظم خان کو فون کر کے بتایا تھا کہ اپوزیشن کو روکنے کے لیے ان کے خلاف اس طرح کا مقدمہ درج کیا جا رہا ہے۔چانچہ وفاقی حکومت اور وزیراعظم کا یہ دعویٰ درست نہیں کہ انہیں سرے سے مقدمے کے انداراج کا علم ہی نہیں تھا۔سہیل وڑائچ مزید لکھتے ہیں کہ مقدمے پر جو ردِعمل سامنے آیا،پی ٹی آئی نے اپنے آپ کو مقدمے سے الگ اور دور کرنے کا سیاسی فیصلہ کیا۔معاملہ اداروں پر ڈال دیا کہ انہوں نے وفاقی حکومت سے پوچھے بغیر ہی یہ مقدمہ درج کر لیا حالانکہ حقیقت یہ نہ تھی۔دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ بریگیڈیئرریٹائرڈ اعجاز شاہ نے کہا ہے کہ بغاوت کے مقدمات کسی نے حوصلہ افزائی نہیں کی یہ معاملہ جلد حل ہوجائے گا۔ایمرجنسی سروسز اکیڈمی میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ بریگیڈیر ریٹائرڈ اعجاز شاہ نے کہا کوئی بھی پاکستانی اپنی فوج کہ خلاف جلسے جلوس نہیں نکالتا۔بغاوت کہ مقدمے کی کسی نے حوصلہ افزائی نہیں کی یہ معاملہ حل ہو جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم سمیت کسی حکومتی عہدیدار نے بغاوت کے مقدمات درج کرنے کی حوصلہ افزائی نہیں کی ۔جلسے ہوتے رہتے ہیں لیکن کوئی بھی پاکستانی اپنی فوج کہ خلاف کسی جلسے یا جلوس نہیں نکالتا۔وزیرِ داخلہ کا کہنا تھا کہ کیا اپوزیشن مہنگائی کہ خلاف جلسے کرنے جا رہی ہے؟اس تحریک کا عدلیہ بحالی تحریک سے موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔ جنہوں نے 35 سال حکومت کی انہی پر کیسز بنیں گے۔ پی ٹی ٹی آئی کی بات تو بعد میں ہو گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں