حکومت کی اپوزیشن کو احتجاج کرنے کی کھلی اجازت، ایسی پیشکش بھی کردی کہ اپوزیشن والے ششدررہ گئے

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے راہنما سینیٹر فیصل جاوید نے کہا ہے کہ حزب اختلاف کی جماعتوں کاخیر مقدم کرتے ہیں انہیں کنٹینرز کی ضرورت ہوئی تو وہ بھی دیں گے. سینیٹر فیصل جاوید نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کے خلاف مقدمہ درج کرانے والے بدر رشید سے حکومت کا کوئی لینا دینا نہیں ہے اور حکومت بارہا کہہ چکی ہے کہ بدر رشید کا ان سے تعلق نہیں ہے.انہوں نے کہا کہ ہم لوگوں کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کے حامی نہیں ہیں اور اس کے برعکس مسلم لیگ نون نے اپنے دور میں ہمارے کارکنوں کو گرفتار کیا اور ہم پر دہشت

گردی کے مقدمات بنائے.سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ جمہوریت میں سڑکوں پر آنے کے لیے حزب اختلاف کی جماعتوں کا خیر مقدم کرتے ہیں اور اگر انہیں کنٹینرز کی ضرورت ہوئی تو وہ بھی ہم دیں گے انہوں نے کہا کہ حزب اختلاف کی جماعتیں حکومت پر مختلف قسم کے الزامات لگائیں گی مگر ہم اس سے خوفزدہ نہیں.اس موقع پر مسلم لیگ( ن) کے راہنما عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ آزاد کشمیر کے وزیر اعظم کو بھی مقدمہ میں نامزد کیا گیا ہے جبکہ سیاسی مداخلت سے جے آئی ٹیز تبدیل ہوتی ہیں انہوں نے کہا کہ ریڈ زون میں پی ٹی آئی والے داخل ہوئے تو ان سے مزاحمت نہیں کی گئی تھی. نون لیگی راہنما نے کہا کہ نواز شریف کے ترجمان محمد زبیر کے 20 سال سے فوج کے ساتھ تعلقات ہیں تاہم ہمارے ارکان صوبائی اسمبلی نے ملاقات سے متعلق قیادت کو اعتماد میں نہیں لیا .قبل ازیں ایک پروگرام میں سینیٹر فیصل جاوید نے کہا تھا کہ اپوزیشن کو وزیراعظم کا استعفیٰ نہیں، این آراو چاہیے ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی اے پی سی ہمارے لیے ایک فیسٹیول ہے. ان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ ایک جیسے ہیں اس لیے اکھٹے ہی اچھے لگتے ہیں سینیٹر فیصل جاوید نے کہاتھا کہ اپوزیشن نے ہمیشہ این آراو لینے کی کوشش کی ہے لیکن عمران خان نے اپوزیشن کے مطالبات کو مسترد کیا ہے.انہوں نے دعویٰ کیا تھاکہ اگر اپوزیشن کے مطالبات کو مان لیا جاتا تو انہوں نے کچھ نہیں کرنا تھا انہوں نے یہ دعویٰ کیا کہ عمران خان کبھی ان کو این آر او نہیں دیں گے‘سینیٹرفیصل جاوید کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی تقریرلائیو دکھانے سے وہ خود بے نقاب ہوئے ہیں کیونکہ سب کو اندازہ ہو گیا ہے کہ نواز شریف صحت مند ہیں. سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ عمران خان ان لوگوں کے ساتھ کوئی سمجھوتہ کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں انہوں نے استفسار کیا کہ اگر منی لانڈرنگ نہیں کی تو پھر قانون سازی سے کیا خوف ہے؟.

اپنا تبصرہ بھیجیں