ن لیگی رہنما نے غداری کے مقدمے کو ’میڈل‘ قرار دے دیا

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)مسلم لیگ (ن) پنجاب کی سیکرٹری اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ غداری کے مقدمات ہمارے لیے میڈلز ہیں، حکومت نے اپنا آخری کارڈ کھیل لیا، اب ہماری باری ہے۔ احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عظمی بخاری نے کہاکہ ہمیں عمران خان سے حب الوطنی کے سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں ہے۔عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ہم پر الزام ہے کہ ہم نے اشتعال انگیز تقاریر کیں، ان کیخلاف مقدمہ کیوں نہیں آیا جنہوں نے سول نافرمانی کا حکم دیا۔ان کا کہنا تھا کہ ابھی تو ہماری تحریک کا باضابطہ طور پر آغاز بھی نہیں ہوا اور حکومت کی چیخیں سنائی دینے لگی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ حکمران اپنے بنکروں سے نکلیں اور مہنگائی کے مارے عوام کی خبر لیں۔ اس سے پہلے صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ ریاستی اداروں پر کسی قسم کی تنقید نہیں ہوسکتی، دیار غیار میں بیٹھے شخص کے بیانات کی یہاں پر موجود افراد نے تائید کی، بغاوت کے مقدمے میں ملوث افراد کو فوری گرفتار کیا جائے۔اپنے بیان میں وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ پنجاب پولیس نے ایف آئی آر درست درج کی، پنجاب پولیس ٹیمیں تشکیل دے کر فوری ملزمان کو گرفتار کرے گی، ملک کا آئین کہتا ہے ریاستی اداروں کے خلاف کسی قسم کی کوئی تنقید نہیں ہوسکتی۔واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف لاہور کے تھانہ شاہدرہ میں مقدمہ درج کیا گیا۔ جہاں مسلم لیگ ن کے دیگر رہنماوَں کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔نواز شریف کے خلاف مقدمہ شہری بدر کی مدعیت میں درج کیا گیا۔مقدمے کے متن کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف نے تقریر میں عوام کو اکسایا اور نواز شریف نے تقاریر میں بھارت کی ڈکلیئر پالیسی کی تائید کی۔مقدمے میں مسلم لیگ ن کی سینئر نائب صدر مریم نواز، شاہد خاقان عباسی، خرم دستگیر، احسن اقبال، شیخ آفتاب، پرویز رشید اور راجہ ظفر الحق کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں