ویلکم شہباز صاحب!ڈی جی نیب کا شہباز شریف سے دلچسپ مکالمہ

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)گذشتہ روز اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو عبوری ضمانت کی درخواست مسترد ہونے پر لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر گرفتار کیا گیا تھا۔جس کے بعد شہباز شریف کو نیب حوالات لے جایا گیا۔جب شہباز شریف ڈی جی نیب کے آفس پہنچے تو اس وقت دلچسپ صورتحال پیدا ہوئی،شہباز شریف کو حوالات نمبر 10میں رکھنا تھا،جب وہ ڈی جی نیب کے آفس کے باہر سے گزرے تو ان کا آمنا سامنا سلیم شہزاد سے ہوا،ڈی جی نیب سلیم شہزاد نے مسکراتے ہوئے شہباز شریف کو ویلکم کہا۔اور کہا کہ آپ کے لیے تمام انتظامات حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق رکھے گئے ہیں۔آپ کو یہاں کوئی تکلیف نہیں ہو گی۔

تمام تر کام آپ کے معیار کے مطابق ہیں،جس پر شہباز شریف مسکرائے اور کہا کہ اللہ بہتر کرے گا۔جس کے بعد شہباز شریف مسکراتے ہوئے حوالات نمبر 10 میں چلے گئے۔واضح رہے کہ لاہور کی احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں شہباز شریف کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا۔ عدالت نے اپوزیشن لیڈر کو دوبارہ 13 اکتوبر کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ احتساب عدالت کے جج جوادالحسن نے جسمانی ریمانڈ کی منظوری دی۔ نیب حکام کی جانب سے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی۔ شہباز شریف نے عدالت میں بیان دیا کہ نیب نیازی گٹھ جوڑ کی وجہ سے انصاف نہیں ہو رہا، میں نے کل ہائیکورٹ میں پانچ دستاویزات سامنے رکھیں، ہم نے پنجاب میں گنے کی قیمت کم نہیں کی، میں نے کاشتکار کو نقصان نہیں پہنچایا، سرکاری خزانے کا کبھی ناجائز استعمال نہیں کیا، بچوں کی ملوں کو بھی سرکاری سبسڈی نہیں دی۔ قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی پیشی کے موقع پر احتساب عدالت میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ، سڑک کو بیرئیرز اور خار دار تاریں لگا کر بند کر دیا گیا جبکہ پولیس اور رینجرز اہلکاروں کی بڑی تعداد کو احاطہ عدالت میں تعینات کیا گیا۔خیال رہے نیب نے عبوری ضمانت کی درخواست خارج ہونے پر شہباز شریف کو گرفتار کیا تھا۔ لاہور ہائیکورٹ نے تحریری فیصلے میں کہا درخواست واپس لینے کی بنا پر عبوری ضمانت مسترد کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں