حکومت کی سعودی عرب کیلئے سستی ترین سفری سہولت متعارف کروانے کی تیاریاں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) مہنگے فضائی سفر سے پریشان پاکستانیوں کیلئے خوشخبری، حکومت کی جانب سے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان سستی ترین سفری سہولت متعارف کروانے کا عندیہ۔ تفصیلات کے مطابق بتایا گیا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان فیری سروس کے آغاز کا امکان ہے۔ اس حوالے سے وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نے وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی سے ملاقات کی۔ملاقات میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان فیری سروس کے مثبت اثرات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نورالحق قادری نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان فیری سروس کے

آغاز سے حج اور عمرہ زائرین کو فائدہ ہو گا۔ فیری سروس کی وجہ سے اخراجات میں خاطر خواہ کمی آئے گی جس سے حج اور عمرہ زائرین کو فائدہ ہو گا۔دوسری جانب بتایا گیا ہے کہ بیرون ممالک جانے والے پاکستانیوں کو سستی سفری سہولت فراہم کرنے کیلئے فیری سروس کے آغاز کی تیاریاں آخری مراحل میں ہیں۔اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ابتدائی طور پر 3 اسلامی ممالک کیلئے فیری سروس کا آغاز کیا جائے گا۔ سب سے پہلے کراچی سے عراق کیلئے فیری سروس شروع ہوگی۔ ایران،عراق اور شام میں مقدس مقامات کی زیارت سے متعلق پالیسی تیار کی گئی ہے۔ وزیرمذہبی امورکی سربراہی میں ذیلی کمیٹی نےپالیسی کو حتمی شکل دی ہے۔ کمیٹی میں شیریں مزاری،علی زیدی،ندیم افضل چن،عاصم سلیم باجوہ شامل ہیں۔پالیسی کے مطابق زائرین اور ٹورآپریٹرز کو وزارت مذہبی امور میں رجسٹرڈ کیا جائے گا۔ کوئٹہ، تفتان میں زائرین کی رہائش کیلئے انتظامات کئے جائیں گے۔ کوئٹہ تفتان روڈپرسروس ایریا تعمیرکئے جائیں گے۔ کراچی سےعراق فیری سروس شروع کی جائےگی۔ جبکہ مستقبل میں گوادرسےعراق فیری سروس بھی شروع کی جائےگی۔ کراچی سےفیری سروس سے سفر کو سستا اور محفوظ بنایا جائے گا۔زیارت پالیسی کا حتمی مسودہ کابینہ سے منظوری کیلئے پیش کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان اور وفاقی کابینہ نے رواں ماہ کے آغاز میں پاکستان کے ساحلی شہروں سے فیری سروس کے آغاز کی باقاعدہ منظوری دے دی تھی۔ اس حوالے سے وفاقی وزیر علی زیدی کی جانب سے بتایا گیا کہ بلیو اکانومی وژن کے تحت وفاقی کابینہ نے فیری شپس چلانے کی اجازت دی ہے۔ سمندر کے ذریعے سفر کرنے والوں کے لئے اب سمندری سرحدیں کھلی ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ فیری سروس کے آغاز سے ملک میں سیاحت کے شعبہ کو بھی فروغ ملے گا، غیر ملکی سیاحوں کی بڑی تعداد کی پاکستان آمد ممکن ہوگی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں