موٹروے کیس ، مرکزی ملزم عابد کی گرفتاری کیلئے بڑاقدم اٹھالیا گیا

لاہور (نیوز ڈیسک)موٹر وے زیادتی کیس میں آئی جی پنجاب نےملزم کی گرفتاری کے لئے ریپڈرسپانس فورس تشکیل دے دی ، ٹیمیں ملزم کے حوالے سے معلومات ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کو رپورٹ کریں گے۔تفصیلات کے مطابق لاہور لنک روڈ خاتون زیادتی کیس کو تیرہ روز گزر گئے لیکن کوئی پیش رفت نہ ہو سکی اور مرکزی ملزم عابد علی پولیس کی گرفت میں نہ آسکا۔آئی جی پنجاب انعام غنی نے ملزم کی گرفتاری کے لئے ریپڈ رسپانس فورس تشکیل دے دی ہے، ہر ضلع میں ایک گاڑی، ایک اے ایس آئی انچارچ اور 4 اہلکار 24 گھنٹے ڈیوٹی دیں گے اور ٹیمیں ملزم کے حوالے سے معلومات ڈی آئی جی

انویسٹی گیشن کو رپورٹ کریں گی۔گذشتہ روز پنجاب پولیس نے عابد علی کی گرفتاری کے لیے پمفلٹ تیار کیا تھا ، پمفلٹ میں گرفتاری میں مدد دینے والوں کےلیے 25 لاکھ کا انعام بھی درج تھا جبکہ عابد علی کے 2 متوقع حلیہ جات کی تصاویر پمفلٹ پر لگا ئی اور گرفتاری کی اطلاع کے لیے 2 موبائل نمبرز بھی جاری کئے تھے، ایس پی سی آئی اے لاہورعاصم افتخار اور ڈی ایس پی حسنین حیدر کے نمبردرج ہے۔دوسری طرف سانحہ گجر پورہ کے مرکزی ملزم عابد نے شناخت چھپانے کیلئے حلیہ بدلنے کی بجائے ایک نیا طریقہ اختیار کر لیا ، ملزم فیس ماسک کے استعمال سے باآسانی ایک جگہ سے دوسری جگہ سفر کرنے لگا ، شہری، پولیس سیف سٹی کے جدید کیمرے بھی ملزم کی شناخت کرنے میں ناکام ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق سانحہ گجر پورہ کے مرکزی ملزم عابد علی نے گرفتاری سے بچنے کیلئے ایک نئی حکمت عملی اختیار کرلی ہے ، ملزم عابد علی اب فیس ماسک کا استعمال کر کے شناخت چھپا رہا ہے ، فیس ماسک کی وجہ سے شہری اور پولیس ملزم کو پہچاننے سے قاصر ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں