ڈاکٹر ماہا کیس، ہتھکڑی لگے دونوں ملزمان رکشے میں بیٹھ کر عدالت سے فرار ہوگئے

کراچی(نیوز ڈیسک)کراچی میں ڈاکٹر ماہا قتل کیس کے ملزم وقاص اور جنید کی ضمامت مسترد ہوگئی۔ تفصیلات کے مطابق عدالت نے ملزم جنید اور ملزم وقاص کی ضمانت منسوخی کا فیصلہ سنا یا، جس کو سنتے ہی ملزمان کمرہ عدالت سے فرار ہوگئے۔ بتایا گیا ہے کہ ملزمان کے وکیل نے انہیں ہتھکڑی لگے ہونے کے باوجود کمرہ عدالت سے فرار کروادیا، جبکہ سٹی کورٹ کے باہر تفتیشی افسر نے رکشے میں ملزم جنید کو پکڑلیا۔واضح رہے کہ عدالت ڈاکٹر ماہا قتل کیس میں ملزمان کی ضمانت پر فیصلہ گذشتہ سماعت پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔دوسری جانب ڈاکٹر ماہا کے والد نے بیٹی کی قبرکشائی کے لیے تحریری

رضا مندی دے دی ہے۔ڈاکٹر ماہا کی قبر کشائی کے معاملے میں اہم پیشرفت ہوگئی، والد کی تحریری رضا مندی کے بعد عدالت نے قبرکشائی کے لیے میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کا حکم دے دیاہے۔ایس ایس پی کراچی جنوبی نے قبرکشائی کی درخواست کی تھی جس پر جوڈیشل مجسٹریٹ نے حکم نامہ ڈائریکٹر جنرل صحت سندھ کو جاری کیا ہے۔ ایس ایس پی کراچی جنوبی کی درخواست سیشن جج میر پورخاص کے توسط سے جوڈیشل مجسٹریٹ کو موصول ہوئی۔ ڈاکٹر ماہا علی نے گزشتہ ماہ کراچی کے علاقے گزری میں واقع اپنی رہائشگاہ پر مبینہ طور پر خودکشی کی تھی، جن کی تدفین گاوں گروڑ شریف کے آبائی قبرستان میں کی گئی تھی۔اس سے قبل اس کیس میں جنید خان سمیت دیگر ملزمان کو حراست میں لیا گیا تھا ،جنید خان نے ضمانت پر رہائی کے بعد پریس کانفرنس بھی کی تھی۔اس پریس کانفرنس میں جنید خان نے تمام الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ متوفیہ کی زندگی کے آخری 30 منٹ کے حالات و واقعات کی تفتیش کی جائے ۔ملزم نے ماہا سے گزشتہ 4سال سے جاری تعلقات کو اس کی موت تک انتہائی اچھے انداز میں برقرار ہونے کا اعتراف بھی کیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں