ترکی بیرونی دھمکیوں کے آگے سرجھکانے والاملک نہیں ، ترک صدر طیب

انقرہ (مانیٹرنگ ڈیسک) ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ ان کا ملک بیرونی دھمکیوں کے آگے سر جھکانے والا نہیں ہے۔ترک نشریاتی ادارے کے مطابق ترک صدر نے ایوان صدر کے کنونشن سینٹر میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب میں کہا کہ مشرقی بحیرہ روم میں دھمکیوں کی زبان وقعت کھو چکی ہے اور مخالف قوتوں کو یہ معلوم ہو چکا ہے کہ ترکی کسی کسی کے آگے سر نہیں جھکائے گا۔ انہوں نے کہا ہے کہ ترکی مشرقی بحیرہ روم میں قدرتی وسائل کی تلاش کی مخالفت میں مصروف بعض ممالک پر یہ واضح کرچکا ہے کہ وہ ان دھمکیوں سے مرغوب ہونے والا ملک نہیں ہے۔

صدر نے کہا کہ ترکی مشرقی بحیرہ روم کے طویل ترین ساحلی علاقے کا حامل ہے جسے بیرونی طاوتوں کے ذریعے محدود کرنے کی اجازت نہیں ملے گی،ہم نے ہمیشہ بچکانہ حرکات کے سامنے اپنے حقوق کا جائز دفاع کرتےہوئے ایک مدبر ریاست کا منظر بخوبی پیش کیا ہے۔ دہشتگردی کے خلاف جنگ کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ قومی اتحاد اور یک جہتی کو نشانہ بنانے والوں کو اب خون کے ہر قطرے کا حساب دینا پڑ رہا ہے ، جس طرح ہم نے پہاڑوں میں چھپے دہشتگردوں کے جتھوں کو ختم کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے اسی طرح ہمارے شہروں میں روپوش ان کے ساتھیوں کو بھی کیفر کردار تک پہنچا جاری رکھا جائے گا۔یاد رہے کہ گزشتہ ماہ ترک صدر رجب طیب اردوان نے بحیرہ اسود میں تاریخ کی سب سے بڑی گیس دریافت کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ بحیرہ اسود سے 320 بلین مکعب میٹر قدرتی گیس دریافت ہوئی ہے، 2023 میں قدرتی گیس کے ان ذخائر سے قوم کو فراہمی شروع کریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں