وہ صوبہ جس نے حالات بہتر نہ ہونے تک اسکولز کھولنے سے انکار کردیا

لاہور(نیوز ڈیسک)وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ حالات خراب ہوئے تو 15 ستمبر کو بھی سکول نہیں کھولیں گے، سکول کھولنے کا فیصلہ حکومت نے کرنا ہے، پرائیویٹ سکول ایسوسی ایشن نے تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ نہیں کرنا۔ انہوں نے آج نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں 15ستمبر کو ل کھولنے کا فیصلہ حکومت نے کرنا ہے۔لیکن اگر حالات خراب ہوئے تو 15ستمبر کو بھی سکول نہیں کھولیں گے۔ سکول کھولنے کا فیصلہ حکومت نے کرنا ہے، پرائیویٹ سکول ایسوسی ایشن نے تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ نہیں کرنا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے بڑی صنعتوں کو

تنخواہیں اور اخراجات پورے کرنے کیلئے قرضے دینے کا اعلان کیا تھا اسی طرح اگر سکولوں کو بھی اس طرح کی سہولت دی جائے تو کافی بہتر ہوجائے گا۔یہ نہیں ہوسکتا کہ ملک بھر میں صوبائی حکومتیں سکول نہ کھولنے کا فیصلہ کریں اور نجی سکول ایسوسی ایشن کہے کہ ہم نے سکول کھولنے ہیں۔ دوسری جانب نجی سکولوں کی ایسوسی ایشن نے سکول کھولنے کی رکاوٹ پر احتجاج اور لانگ مارچ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ پرائیوٹ اسکول ایسوسی ایشن نے حکومت کا 15 ستمبر سے اسکول کھولنے کا اعلان مسترد کر دیا۔ حکومت کا اعلانیہ مسترد کرتے ہوئے صدرآل پاکستان پرائیویٹ اسکولز فیڈریشن کاشف مرزا کا کہنا تھا کہ حکومت 15 اگست سے ملک بھر کے اسکولز کھولنےکا اعلان کرے، بصورت دیگر وہ خود تعلیمی ادارے کھول لیں گے۔ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ اسکولوں کو قانونی تحفظ قائم کرنے کے لئے سیل قائم کر دیا گیا ہے جبکہ اگر ہمیں اسکول کھولنے سے روکا گیا تو لانگ مارچ کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ جس طرح حکومت نے ملک بھر میں ایس او پیز پر عمل کرتے ہوئے تمام چیزیں کھولی ہیں، اسی طرح اسکول بھی کھول دیئے جائیں، ملک بھر میں ساڑھے 7 کروڑ بچے اپنے آئینی حق سے محروم ہو رہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں