بیروت دھماکوں کے بعد سیٹلائٹ سے لے گئیں تصاویر جاری

بیروت (نیوز ڈیسک) بیروت دھماکوں کے بعد سیٹلائٹ سے لے گئیں تصاویر جاری کر دی گئیں۔ تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دھماکہ اس قدر زوردار تھا کہ اس نے زمین کو پھاڑ ڈالا تھا۔ تفصیلات کے مطابق لبنان کے دارالخلافہ بیروت میں ہونے والے دھماکوں کی سیٹلائٹ سی لی گئیں تصاویر جاری کر دی گئی ہیں جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ زور دار دھماکے نے کس قدر تباہی مچا دی تھی۔تصویر میں دکھایا گیا ہے کہ دھماکہ اس قدر شدید تھا کہ بندرگاہ کا ایک حصہ جہاں دھماکہ خیز مواد موجود تھا وہ مکمل طور پر پھٹ گیا۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز ہوئے دھماکوں کے باعث بیروت

کی بندرگاہ مکمل طور پر تباہ ہو چکی۔ تباہ ہونے والی بندرگاہ سے ہی لبنان کی اکثریتی تجارت ہوتی تھی۔گزشتہ روز ہونے والے دھماکوں نے لبنان کے دارالحکومت کے بڑے حصے کو بھی تباہ کر دیا ہے۔بندرگاہ کے علاوہ شہر کی کئی عمارتیں اور اہم تنصیبات تباہ ہو چکی ہیں۔ تباہ کن واقعے کے باعث بیروت کے ہزاروں گھر متاثر ہوئے ہیں۔ اس حوالے سے مزید بتایا گیا ہے کہ لبنان کی حکومت نے بیروت میں 2 ہفتے کی ایمرجنسی نافذ کی ہے۔ اس دوران شہر میں فوج تعینات رہے گی۔ جبکہ بندرگاہ کے جن افسران کو گزشتہ روز کے دھماکوں کا ذمے دار قرار دیا گیا ہے، انہیں گھروں میں نظربند کر کے باہر فوجی اہلکار تعینات کر دیے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ بیروت بم دھماکوں سے آخری اطلاعات تک 135 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی جا چکی جبکہ زخمیوں کی تعداد 5 ہزار سے زائد بتائی جا رہی ہے۔ ریڈ کراس نے ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد میں کئی گنا اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ لبنان کے وزیر صحت حماد حسن کا کہنا ہے کہ بیروت میں ایک بہت بڑا سانحہ رونما ہوا ہے۔ ہلاکتیں کئی گنا بڑھ سکتی ہیں، اس وقت شہر کے تمام اسپتالوں زخمیوں سے بھرے ہوئے ہیں۔ گزشتہ روز مقامی وقت کے مطابق شام چھ بجے کے قریب دھماکہ ایک ایسے گودام میں ہوا جہاں ضبط کیا گیا دھماکہ خیز مواد رکھا گیا تھا۔ لبنان کے وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ گودام میں سال قبل ایک بحری جہاز سے ضبط کیا گیا سوڈیم نائٹریٹ رکھا گیا تھا اور اسے ضائع کیا جانا تھا۔ وزیراعظم حسن دیاب نے کہا ہے کہ اس تباہی کے ذمہ دران کا محاصبہ ہو گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں