حکومت پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں ایف اے ٹی ایف کے تمام بلز منظور کروانے میں کامیاب

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)اپوزیشن کی اکثریت کے باوجود حکومت پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے دوران تمام ایف اے ٹی ایف بلز منظور کروانے میں کامیاب، ترامیم مسترد کیے جانے کے بعد اپوزیشن نے اجلاس سے واک آوٹ کیا، حکومت انسداد دہشت گردی تیسرا ترمیمی بل 2020، اسلام آباد ہائی کورٹ ترمیمی بل 2019 اور اسلام آباد وقف املاک بل 2020 سمیت کل 5 بلز منظور کروانے میں کامیاب رہی۔تفصیلات کے مطابق آج بدھ کے روز ہوئے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے دوران حکومت اپوزیشن کی بھرپور مخالفت کے باجود ایف اے ٹی ایف کے حوالے سے تمام بلز منظور کروانے میں کامیاب ہوگئی۔

مشترکہ اجلاس کے دوران انسداد دہشت گردی تیسرا ترمیمی بل 2020، اسلام آباد ہائی کورٹ ترمیمی بل 2019 اور اسلام آباد وقف املاک بل 2020 ، پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل ترمیمی بل اور سرویئنگ اینڈ میپنگ ترمیمی بل، ضمنی ایجنڈے کے تحت میڈیکل ٹرییونل بل 2019 اور اسلام آباد معذور افراد کےحقوق کا تحفظ بل 2020 منظور کروا لیے گئے۔اجلاس کے دوران اپوزیشن نے کچھ ترامیم پیش کرنے کی کوشش کی تاہم وہ مسترد ہوگئیں۔ ترامیم مسترد ہونے کے بعد اپوزیشن اجلاس سے واک آوٹ کر گئی۔ اپوزیشن نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کو غیر قانونی بھی قرار دیا۔ اپوزیشن عددی اکثریت کے باوجود پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں حکومتی بلوں کی منظوری نہ روک سکی۔ دونوں ایوانوں میں مجموعی طور پر اپوزیشن کے پاس حکومتی بینچز سے 10 زیادہ ووٹ تھے اس کے باوجود حکومت بلز منظور کروانے میں کامیاب رہی۔اجلاس میں وزیراعظم عمران خان، اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور بلاول بھٹو نے بھی شرکت کی۔ تاہم حکومتی اراکین کی مخالفت کی وجہ سے اجلاس کے دوران شہباز شریف اور بلاول بھٹو کو بات کرنے کی اجازت نہیں ملی۔ اجلاس کے حوالے سے مسلم لیگ ن کے رکن پارلیمنٹ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ وہ اس اجلاس کو غیر قانونی قرار دلوانے کیلئے عدالت جائیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں