فضائی حدود کے استعمال کی اجازت دینے کا معاملہ،،سعودی عرب نے اسرائیل کو دوٹو پیغام دیدیا

ریاض(مانیٹرنگ ڈیسک)سعودی عرب کی جانب سے اماراتی پروازوں کو اسرائیل جانے کے لیے اپنی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت دے دی ہے جس کے بعد ہونے والی شدید تنقید پر سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان بن عبداللہ کا رد عمل آ گیا ہے۔ العربیہ نیوز کے مطابق شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ ملک کا قضیہ فلسطین سے متعلق اصولی اور مسلمہ موقف تبدیل نہیں ہوا ہے۔متحدہ عرب امارات اور دوسرے پڑوسی ملکوں کے درمیان فضائی سروس کے لیے سعودی عرب کی فضا کے استعمال کی اجازت دینا مملکت کے قضیہ فلسطین سے متعلق موقف میں تبدیلی نہیں۔ سعودی وزیر خارجہ

نے یہ وضاحت ایک ایسے وقت میں ہے جب دوسری طرف متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کے قیام کے بعد دونوں ملکوں کیدرمیان فضائی سروس کے لیے سعودی عرب کی فضا کو بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔امارات اور اسرائیل کے درمیان فضائی سروس کے لیے سعودی عرب کی فضائی حدود کے استعمال کی اجازت پر بعض حلقوں کی طرف سے سامنے آنے والی تنقید کو مسترد کر دیا گیا ہے۔وزیرخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے ‘ٹویٹر’ پراپنی ایک ٹویٹ میں لکھا کہ سعودی عرب خطے میں دیر پا قیام امن کے لیے ہونے والی تمام مساعی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور آج بھی عرب امن فارمولے پر قائم ہے۔خیال رہے کہ بدھ کے روز سعودی عرب کی سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ایک عہدیدار نے کہا تھا کہ ایوی ایشن اتھارٹی نے متحدہ عرب امارات اور دوسرے ملکوں کیدرمیان سول جہازوں کی آمد ورفت کے لیے سعودی عرب کی فضائی حدود کو استعمال کرنے کی مکمل اجازت دی گئی ہے۔گذشتہ سوموار کو اسرائیل سے امارات آنے والے ایک ہوائی جہاز نے پرواز کے دوران سعودی عرب کی فضا استعمال کی تھی جس پر بعض حلقوں کی طرف سے سعودی عرب پر کڑی تنقید کی جا رہی تھی۔سعودی عرب کی طرف سے اسرائیلی جہاز کو اپنی فضائی حدود سے گذرنے کی اجازت دینے کو صہیونی ریاست کے ساتھ در پردہ تعلقات استوار کرنے اور فلسطینیوں کے حقوق کو نظرانداز کرنے کے مترادف قرار دیا جا رہا ہے تاہم سعودی حکومت نے مختلف مواقع پر مسئلہ فلسطین سے متعلق اپنے اصولی اور دیرینہ موقف کی وضاحت کی ہے اور کہا ہے سعودی عرب کا فلسطین کے حوالے سے موقف تبدیل نہیں ہوا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں