اماراتی حکمران نے پاکستان میں سیلاب زدگان کیلئے کتنی بڑی رقم بھجوادی، جانئے

دبئی (نیوز ڈیسک) متحدہ عرب امارات پاکستان میں سیلاب زدگان کی مدد کو آ گیا۔تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات نے پاکستان کو سیلاب زدگان کی کی مدد کے لیے 4 ملین درہم بھجوائے ہیں۔بتایا گیا ہے کہ خلیفہ بن زاید النہیان فاؤنڈیشن نے جنوبی پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ افراد کے لیے 4 ملین درہم امداد بھجوائی ہے۔خلیفہ فاؤنڈیشن کی امدادی ٹیم نے سندھ کے جنوبی علاقوں میں تقریبا 75،000 افراد میں ادویات ، خیمے اور کمبل سمیت بچوں کے لیے بھی سامان تقسیم کیا۔خلیفہ بن زاید النہیان فاؤنڈیشن متعدد ممالک کی مشکل اور بحرانی صورتحال میں مدد کرتا ہے۔شیخ خلیفہ بن زید النہیان کی ہدایت پر پاکستان

کے لیے خصوصی طور پر یہ امداد بھجوائی گئی ہے تاکہ سیلاب زدگان کی مدد کی جا سکے۔واضح رہے کہ سندھ میں تباہ کن بارشوں نے 100 سالہ ریکارڈ توڑ دیا ہے۔سلسل برسات سے زراعت اور لائیو اسٹاک کے شعبہ میں ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے، تیار فصلیں تباہ ہوگئیں۔مال مویشی مر گئے جس کے سبب سندھ کے آباد گار تباہ و برباد ہوگئے ہیں،لوگوں کے گھر تباہ ہو گئے ہیں،دوسری جانب گورنر سندھ عمران اسماعیل سے گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے گورنر ہائوس میں ملاقات کی ۔ منگل کو جاری اعلامیہ کے مطابق ملاقات کے دوران صوبہ سندھ میں بارشوں سے ہونے والے نقصانات،مشکلات کے شکار افراد کی امداد ،بین الصوبائی رابطہ کی اہمیت اور ضرورت،مختلف شعبوں میں باہمی تعاون میں اضافہ کے اقدامات اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔اس موقع پرچیئر مین اخوت فائونڈیشن ڈاکٹر امجد ثاقب ،چیئرمین غنی گلاس انوار غنی ، لاہور انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ سائنسز کے سربراہ میاں احسن اور اورینٹ گروپ کے سربراہ میاں طلعت بھی موجود تھے۔گورنرسندھ نے کہا کہ وفاق کے تعاون سے شہر کے حالات میں بہتری کے اقدامات یقینی بنائے جارہے ہیں ،اس ضمن میں اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں منعقدہ اجلاس میں اہم فیصلے کئے گئے ۔انہوں نے کہا کہ صوبہ با الخصوص کراچی میں حالیہ بارشوں سے پیدا ہونے والی صورتحال پر پنجاب حکومت کی اظہار ہمدردی اور معاونت اہم ثابت ہوگی۔ اس اقدام سے دوطرفہ صوبائی ہم آہنگی مزید فروغ حاصل ہوگا ۔ ملاقات میں گورنرپنجاب نے حالیہ بارشوں سے ہونے والے نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ہم اس مشکل وقت میں صوبہ سندھ کے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں