والدہ کا پولیس افسر بیٹے سے محرم میں سخت ڈیوٹی کے دوران کال نہ اٹھانے پر دلچسپ شکوہ

لاہور(نیوز ڈیسک )پاکستان میں کوئی بھی تہوار،جلسے جلوس یا اہم موقع آئے تو ہمارے پولیس افسران اور اہلکار اس کو پر امن پنانے کے لیے اپن تن من دھن لگا دیتے ہیں۔ملک بھر میں امن قائم کرنے کے لیے ہمارے بہادروں کی کاوشیں قابل تعریف ہیں،اسی راہ پر یہ اپنی جان قربان کرنے سے بھی دریغ نہیں کرتے۔ محرم الحرام میں بھی امن و امان قائم کرنے کے لیے پولیس اہلکاروں اور افسران نے انتہائی احسن طریقے سے ڈیوٹی نبھائی یہاں تک کہ انہیں اپنی نیند تک کی پرواہ نہیں تھی۔محرم الحرام میں امن وامان کے قیام میں علماء و مشائخ ، ملک کے سلامتی کے اداروں ، افواج پاکستان اور پولیس کا کردار قابل ستائش ہے ۔

ڈی آئی جی آپریشنزلاہور اشفاق خان کے مطابق کہ یکم محرم الحرام سے ہی شہر بھر کی سکیورٹی ہائی الرٹ رہی۔مسلسل سرچ اینڈ سویپ آپریشنز کے ذریعے عاشورہ محرم پُر امن بنایاگیا۔ امام بارگاہوں، مجالس اور اہم مقامات کے گرد و نواح میں سرچ آپریشنزجاری رکھے گئے۔یوم عاشور کے جلوسوں کے موقع پر سیکورٹی کے بہترین انتظامات دیکھنے میں آئے جس پر پاک فوج،پولیس،فرنٹئیر کور،لیویز اور ضلعی انتظامیہ تعریف کے مستحق ہیں۔اس دوران ایک دلچسپ کہانی اس وقت دیکھنے میں آئی جب ایس پی حسن جہانگیر وٹو ڈیوٹی کی مصروفیات کیوجہ سے والدہ کو وقت نہ دے پائے تو انہوں نے انتہائی پیار بھرے اور روایتی لہجے میں بیٹے سے شکوہ کیا۔ایس پی حسن جہانگیر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے والدہ کا شکوہ صارفین کو بتایا۔انہوں نے کہا کہ محرم کے دوران ڈیوٹی کی وجہ سے میں والدہ کو دو دن تک فون نہیں کر سکا۔لیکن جب ہماری بات ہوئی والدہ نے کہا کہ ’تو مینوں کال نہیں کردا،میں تیرے دفتر آ کر تیرے سٹاف دے سامنے جتیاں مارنی سی،ایڈ تو ایس پی‘۔حسن جہانگیر کے اس ٹویٹ کو لوگوں کی جانب سے انتہائی پسند کیا گیا یہی وجہ ہے کہ انہیں اس ٹویٹ پر 18 ہزار سے زائد لائکس ملے۔صارفین نے نہ صرف انہیں فرائض کی ادائیگی احسن طریقے سے نبھانے پر خراج تحسین پیش کیا بلکہ والدہ کی جانب سے دلچسپ شکوہ کرنے کو بھی خوب پسند کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں