فلسطینی وزیراعظم نے اسرائیلی پروازکےمتحدہ عرب امارات میں لینڈ ہونے کو ’’تکلیف دہ لمحہ ‘‘قرار دیدیا

فلسطین(مانیٹرنگ ڈیسک) فلسطین کے وزیراعظم نے اسرائیلی پرواز کے متحدہ عرب امارات لینڈ کرنے کو انتہائی تکلیف دہ لمحہ قرار دے دیا۔تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز پہلی بار اسرائیلی طیارہ متحدہ عرب امارات کی سرزمین پر اترا۔اسی پر اب فلسطین کے وزیراعظم کا بھی ردعمل سامنے آیا ہے۔فلسطین کے وزیراعظم محمد اشتیہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی سے براہ راست متحدہ عرب امارات کی پرواز دیکھنا انتہائی تکلیف دہ تھا۔رملہ میں منعقدہ فلسطینی کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے مابین تعلقات معمول پر لانا عرب اسرائیل تنازعہ کے بارے میں عربی

موقف کی واضح طور پر خلاف ورزی ہے۔وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ متحدہ عرب امارات جانے والے اسرائیلی طیارے کا نام فلسطین کی ایک ایسی آبادی کے اوپر رکھا گیا جس پر اسرائیل قابض ہے۔انہوں نے کہا آج ہمارے لیے انتہائی تکلیف دن لمحات ہے جب ‘کیریات گیٹ‘ کے نام سے ایک اسرائیلی پرواز متحدہ عرب امارات میں لینڈ کرتی ہے۔یہ بستی فلوجہ شہر میں فلسطینی سرزمین پر قبضہ کر کے تعمیر کی گئی تھی۔وزیراعظم محمد اشتیہ نے مزید کہا کہ اس موقع پر ہم اُن عرب ممالک کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے سے صاف انکار کیا اور مائیک پومیو کا دورہ ناکام بنایا۔ہم سوچتے تھے کہ ایک آزاد یروشلم میں اماراتی طیارہ لینڈ کرے گا۔لیکن ہم ایک مشکل عرب دور میں رہ رہے ہیں۔واضح رہے کہ گذشتہ روز تل ابیب سے پہلی پرواز مسافروں کو لے کر ابوظبی پہنچی۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ اسرائیل کا اعلیٰ سطح کا وفد یو اے ای پہنچے۔اسرائیلی شہر تل ابیب سے فلایٹ ایل وائے 971 مسافروں کو لے کر ابوظبی پہنچی۔، جہاز میں اسرائیل اور امریکا کا اعلی سطحی وفد موجود تھا۔ جو اماراتی حکام سے تعلقات کی بحالی کے لیے حتمی مذاکرات کرے گا۔پرواز کا دورانیہ تین گھنٹے اور 13 منٹ تھا ،پرواز اگلے روز ہی واپس چلی جائے گی۔گزشتہ دنوں متحدہ عرب امارات کے ولی عہد شیخ خلیفہ بن زاید آل نہیان نے اسرائیل کا معاشی بائیکاٹ ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ امارات کی انفرادی شخصیات اور کمپنیوں کو اسرائیلی اداروں کے ساتھ معاہدے کرنے کی اجازت دی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں