جنرل اور لیڈر کے لیے یو ٹرن ضروری ہوتا ہے، عمران خان

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ غلطی ہوگئی تو واپس ہو جائیں، جنرل اور لیڈر کے لیے یو ٹرن ضروری ہوتا ہے۔ فوج اور عوام میں فاصلے، فوج اور عوام کے لیے نقصان دہ ہیں۔ موجودہ حکومت کو حاصل اسٹیبلشمنٹ کی حمایت ملک کے مفاد میں نہیں ۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ملک میں مارشل لاء وغیرہ کا وقت گزر چکا ہے، ملک بچانے کا ایک ہی طریقہ ہے کہ جمہوری رویے اپنانے ہوں گے۔ سپریم کورٹ سائفر کی انکوائری کروانے کی بجائے دھمکی دے کہ عمران پر آرٹیکل 6 لگے، اس طرح تو معاملات ٹھیک نہیں ہوں گے۔

عمران خان نے کہا کہ امریکی سازش کے نتیجے میں ملک میں غیر فطری حکومت آگئی ہے، اس حکومت کو اسٹیبلشمنٹ کی حمایت ملکی مفاد میں نہیں ہے۔ بند کمروں میں پلان اے بنتا ہے اور پھر بند کمروں میں پلان بی بنتا ہے، ان کے بھی فون ٹیپ کیے جارہے ہیں۔

عمران خان نے مزید کہا کہ انہوں نے لاپتہ افراد کے مسئلے پر آرمی چیف جنرل باجوہ سے کئی مرتبہ بات کی، عسکری قیادت کا موقف تھا کہ عدالتوں میں کیسز ثابت کرنا مشکل ہوتا ہے، کیسز ثابت نہ ہونے کی وجہ سے دہشت گرد چھوٹ جاتے ہیں اور پھر کارروائیاں کرتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں