مریم نواز نے افغان مشیر سلامتی حمد اللہ محب کے ساتھ اہم ملاقاتوں کی تصاویر شیئر کردیں

لاہور(نیوز ڈیسک)سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے لندن میں افغان نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر حمد اللہ محب سے ملاقات کی۔جب ملاقات کی تصاویر سامنے آئیں تو نواز شریف کو سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ حمد اللہ محب نے کچھ عرصہ قبل پاکستان پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے سخت الفاظ کا استعمال بھی کیا تھا جس پر پاکستان کی جانب سے شدید احتجاج بھی کیا گیا۔ذرائع کے مطابق پاکستان نے اس صورتحال کے بعد حمداللہ سے کسی قسم کا رابطہ نہ رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔یہی وجہ ہے کہ نواز شریف کی حمد اللہ محب سے ملاقات پر سوشل میڈیا پر بھی سخت ردعمل دیکھنےمیں آیا۔

وفاقی وزرا کی جانب سے بھی نواز شریف پر بہت زیادہ تنقید کی گئی۔شدید تنقید کے بعد مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے بھی اس حوالے سے اپنا ردعمل دیا ہے۔جب کہ انہوں نے والد کے ساتھ ملاقات کے علاوہ حمد اللہ محب کی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے ساتھ تصویر بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر شیئر کی اور کہا کہ دونوں تصاویر اچھی ہیں۔آرمی چیف اور حمد اللہ محب کے درمیان ملاقات مئی 2019 میں ہوئی تھی۔مریم نواز نے مزید کہا کہ اپنے پڑوسیوں کے ساتھ پاکستان کا پرامن وجود نواز شریف کے نظریہ کی اساس ہے جس کے لئے انہوں نے انتھک محنت کی ہے۔واضح رہے کہ افغان قومی سلامتی کونسل نے کہا ہے کہ لندن میں مقیم مسلم لیگ نون کے قائد اور سابق وزیرِ اعظم میاں نواز شریف سے افغان مشیرِ قومی سلامتی اور افغان وزیرِ مملکت نے ملاقات کی ہے۔افغان قومی سلامتی کونسل کے مطابق افغان مشیرِ قومی سلامتی حمد اللّٰہ محب اور وزیرِ مملکت سید سعادت نادری نے نواز شریف سے ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں