میں پاکستانی نہیں امریکی شہری ہوں، نور مقدم کیس میں گرفتار ملزم ظاہر جعفر کا صحافی کے سوال پر جواب

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)نور مقدم کے قتل کے الزام میں پولیس نے معروف بزنس مین ذاکر جعفر کے بیٹے ظاہر جعفر کو گرفتار کرکےعدالت سے دو روزہ جسمانی ریمانڈ بھی حاصل کر لیا ہے۔ملزم سے آلہ قتل بھی برآمد ہو چکا ہے جبکہ اسلام آباد پولیس نے وزارت داخلہ کو دہری شہریت رکھنے والے ملزم کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کی سفارش بھی کی۔پولیس کی خصوصی تفتیشی ٹیم کے مطابق مقتولہ نور مقدم ملزم ظاہر جعفر کے گھر کتنا عرصہ رہی ، اس حوالے سے معلومات کے لیے موبائل فون کی لوکیشن اور سی ڈی ار کے لیے سی آئی اے معاونت طلب کرلی ۔

تفتیشی ٹیم نے بیانات کے لیے ملزم کے والدین کو بھی طلب کرلیا اور اس حوالے سے سوالنامہ بھی تیار کرلیا گیا ہے۔عدالت پیشی کے موقع پر صحافیوں کی جانب سے ملزم سے سوال بھی کیے گئے ۔صحافی نے سوال کیا کہ کیا آپ پاکستانی ہیں؟ جس پر ملزم نے جواب دیا کہ میں امریکی شہری ہوں۔ملزم نے مزید کہا کہ کیس پر صرف میرا وکیل بات کرے گا۔۔یاد رہے کہ 20 جولائی کو اسلام آباد میں تھانہ کوہسار کے علاقے سیکٹر ایف سیون فور میں نوجوان خاتون کو لرزہ خیز انداز میں قتل کردیا گیا تھا۔ خاتون کو تیز دھار آلے سے بہیمانہ انداز میں قتل کیا گیا۔لڑکی کا گلا کاٹنے کے بعد سر کاٹ کر جسم سے الگ کر دیا گیا تھا۔ واقعے کی اطلاع موصول ہوتے ہی سینئر افسران اور متعلقہ ایس ایچ او موقع واردات پر پہنچے اور تحقیقات کیں۔ قتل میں ملوث ظاہر جعفر نامی شخص کو موقع واردات سے گرفتار کرکے تھانے منتقل کردیا گیا اور وقوعہ کا مقدمہ درج کیا گیا۔ ظاہر جعفر معروف بزنس مین ذاکر جعفر کا بیٹا ہے اور مقتولہ نور مقدم کا دوست تھا۔آئی جی اسلام آباد قاضی جمیل الرحمان نے بھی سینئر افسران کے ہمراہ جائے وقوعہ کا معائنہ کیا اور تحقیقات میں پیشرفت کا جائزہ لیا۔ پولیس نے تفتیش کے لئے خصوصی ٹیم تشکیل دے دی جس میں ایس ایس پی انوسٹی گیشن ،ایس پی سٹی زون ،اے ایس پی کوہسار، ایس ایچ او کوہسار اور انوسٹی گیشن آفیسر کوہسار شامل ہیں۔ مقتولہ کے والد شوکت علی مقدم جنوبی کوریا اور قازقستان میں پاکستان کے سفیر رہ چکے ہیں۔ دو روز قبل سابق سفیر شوکت مقدم کی صاحبزادی نور مقدم کی نماز جنازہ ادا کردی گئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں