وزیراعظم عمران خان نے افغان صدر اشرف غنی کو آئینہ دکھا دیا

تاشقند(نیوز ڈیسک)وزیراعظم عمران خان نے افغان صدر اشرف غنی کو آئینہ دکھا دیا، وزیراعظم نے دراندازی کے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کی صورتِحال کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہرانا شدید ناانصافی ہے، افغان صدر کے الزامات بےبنیاد ہیں، افغان امن کیلئے صرف پاکستان کوششیں کررہا ہے، پاکستان نے افغان امن کیلئے قربانیاں دیں ہیں۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے افغانستان کی بگڑتی صورتحال کے پاکستان پر اثرات پر تشویش کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے افغان امن عمل اور انٹرا افغان مذاکرات میں پاکستان کے کردار پر روشنی ڈالی، وزیراعظم نے کہا کہ افغان مسئلے کا حل افغان سیاسی

قیادت مل بیٹھ کر تلاش کرسکتی ہے، غیرملکی افواج کے انخلا کے بعد پائیدار امن کیلئے دنیا کو کردار ادا کرنا ہوگا، یورپی یونین سمیت عالمی برادری افغان مہاجرین کی مدد کیلئے آگے آئیں۔تاشقند میں جاری وسطی و جنوبی ایشیائی رابطہ کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے افغان صدر اشرف غنی نے پاکستان پر دراندازی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے 10ہزار جنگجو افغانستان میں داخل ہوئے ہیں، اگر بات چیت نہ ہوئی تو ہم طالبان کا مقابلہ کریں گے۔ اسی طرح جمعہ کو تاشقند میں جاری کانفرنس کی سائیڈلائن پر وزیراعظم عمران خان اور اشرف غنی کے درمیان ملاقات ہوئی۔ملاقات میں افغانستان کی موجودہ صورتحال پر بھی غورکیا گیا۔ دوسری جانب وزیرِاعظم عمران خان نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے افغان صدر اشرف غنی کو آئینہ دکھاتے ہوئے ان کے پاکستان پر لگائے گئے تمام الزامات مسترد کر دیئے۔ افغان صدر اشرف غنی کی جانب سے پاکستان پر عائد کیئے گئے الزام کے ردِ عمل میں وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان پر افغانستان کے صدر اشرف غنی کی جانب سے الزام لگایا جا رہا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان کی صورتِ حال کا ذمے دار پاکستان کو ٹھہرانا شدید ناانصافی ہے، کوئی ملک افغان امن کے لیے سب سے زیادہ کوششیں کر رہا ہے تو وہ پاکستان ہے۔وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ جب ہم کہہ رہے تھے کہ طالبان سے بات چیت کریں تب بات چیت نہیں کی گئی، اب طالبان فتح کے قریب ہیں تو بات چیت کی بات کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن کے لیے سب سے زیادہ پاکستان

نے قربانیاں دیں، جب طالبان کو فتح نظر آ رہی ہے تو وہ اب پاکستان کی کیوں سنیں گی وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ جب افغانستان میں ڈیڑھ لاکھ نیٹو افواج تھیں، اس وقت طالبان کو مذاکرات کی ٹیبل پر لانا چاہیے تھا۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن کے لیے سب سے زیادہ قربانیاں پاکستان نے دیں، افغانستان میں امن کا سب سے زیادہ خواہش مند پاکستان ہے۔وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ خطے کے ممالک کے آپس میں جڑنے کے لیے بڑا چیلنج مسئلہ کشمیر ہے، پاکستان اور بھارت تنازعات حل کر لیں تو سارا خطہ بدل جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں