ججوں کی تعیناتی میں قابلیت دیکھنی چاہئیے، سینیارٹی نہیں،فواد چوہدری

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ججوں کی تعیناتی میں قابلیت دیکھنی چاہیے، سینارٹی کو لے کر نہیں بیٹھنا چاہئے۔جو بندہ اللہ کی طرف سے ہی نااہل ہو اسے عذاب بنا کر تو نازل نہ کریں۔تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل لیگل فریم ورک سے متعلق ایک تقریب سے خطاب کے دوران وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے سینارٹی کی بنیاد پر عہدے میں ترقی کو غیر اہم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جو شخص قابلیت کرتا ہے وہ اسے ترقی ملنی چاہیے لیکن سینارٹی کو بنیاد جسٹس محمد علی مظہر کے خلاف باتیں کرنے سے گریز کریں۔

وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ بار کونسل کو اس امر پر اصرار نہیں کرنا چاہیے کہ فلاں شخص سینارٹی پر پورا اترتا ہے تو اسے عہدے پر ترقی ملنی چاہیے جبکہ وہ شخص قابلیت نہ رکھتا ہو۔فواد چوہدری نے کہا کہ سینارٹی کی بنیاد پر ترقی کا کلیہ پاکستان کو بری طرح نقصان پہنچا رہا ہے، پاکستان کی عدالتی نظام میں کئی مسائل ہیں جبکہ ججز کی تعیناتی کی عمر کا اسکیل کم ہونا چاہیے۔انٹرنیشنل لیگل فریم ورک کو بطور وار فیئر سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میری وزارت کو وار فیئر کا بہت سامنا ہے ،پاکستان میں فیٹف بطور وار فیئر ہمارے خلاف استعمال ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہمارے اوپر فیٹف کی پابندی لگتی ہے تو اس میں ہمارا اپنا کردار ہے ہمیں اس کا مقابلہ کرنا ہوگا، جتنی تیزی سے آگے بڑھی ہمارا سسٹم آگے نہیں بڑھا۔فواد چوہدری نے کہا کہ میڈیا پر ہماری 20 سیکنڈ کی غلطی کو بار بار نشر کیا جاتا ہے جبکہ دیگر تمام اہم باتیں نظر انداز کردی جاتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ جدید وار فیئر کی صلاحیت کو بڑھانا ہوگا، اس میں میڈیا کا کردار انتہائی کلیدی ہوگا، میرے ماتحت ایک ادارہ ہے جو بیرون ملک میں پاکستان کا امیج کو بہتر بنانے کے لیے کام کرتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ میرے پاس وسائل کی کمی ہے جبکہ بھارت نے اپنے پاس اسی شعبہ کے لیے 21 ارب روپے مختص کیے، اندورنی چیلنجز کا رشتہ بیرونی جیلنجز سے جوڑا ہوا ہے۔سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری بیان میں ان کا کہنا تھا کہ چین اورپاکستان دہشتگردی کےخاتمےکیلئے پرعزم ہیں۔ اس واقعے کے بعد ہم چینی سفارتخانے کے ساتھ رابطے میں ہیں۔

بعد ازاں تاشقند سے جاری ایک ویڈیو بیان میں فواد چودھری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے وفد کے ہمراہ اپنے دورہ ازبکستان کا آغاز کر دیا ہے، ان کی ازبک وزیراعظم کیساتھ ایک اہم ملاقات ہوئی۔ان کا کہنا تھا کہ اس دورے کے دو بڑے اہم مقاصد ہیں۔ ہم پاکستان، افغانستان اور ازبکستان کے درمیان سفری سہولیات کو بڑھانا چاہتے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ جب کراچی یا گوادر کی بندرگاہ پر کوئی ٹرک اپ لوڈ ہو تو وہ تاشقند تک آئے۔ اس کے نتیجے میں سینٹرل ایشین سٹیٹس کے ساتھ ہماری تجارت میں کئی گنا اضافہ ہوگا۔ اس پر ہماری کامرس منسٹری نے بہت زیادہ کام کیا ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ اس کا دوسر احصہ افغانستان میں امن سے متعلق ہے۔ جمعہ کے روز تاشقند میں ایک بہت اہم نوعیت کی کانفرنس ہونے جا رہی ہے جس میں وزیراعظم عمران خان علاقائی رابطے بڑھانے پر بات کریں گے۔فواد چودھری نے کہا کہ وزیراعظم اسی تناظر میں بتائیں گے کہ یہ کیوں بہت اہم ہے کہ اس ریجن کو ایک رابطے میں لایا جائے، اس سے علاقے کی معیشت میں بے پناہ اضافہ ہوگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں