افغان چیک پوسٹوں سے طالبان کو 3 ارب پاکستانی روپے مل گئے

کابل(نیوز ڈیسک) افغان چیک پوسٹوں سے طالبان کو 3 ارب پاکستانی روپے مل گئے۔تفصیلات کے مطابق پاک افغان سرحد سیکیورٹی فورسز سے چھینی گئی چیک پوسٹوں سے طالبان کو 3 ارب پاکستانی روپے مل گئے۔تجزیہ کاروں کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ یہ وہ رقم ہے جو افغان سیکیورٹی فورسز اسمگلروں سے رشوت کے طور پر وصول کرتی تھیں۔افغان خفیہ ایجنسی این ڈی ایس ان پیسوں کو پاکستان میں حملہ کرانے کے لیے دہشتگردوں کو ادائیگی کے لیے استعمال کرتی تھی۔افغان ایجنسیاں بھارتی و دیگر پاکستان مخالف کی ذیلی فرنچائز کے طور پر سرگرم ہیں۔دوسری جانب افغان سفیرکا کہنا ہے کہ

اگرافغانستان کی طالبان کے ساتھ بات چیت ناکام ہوجاتی ہے توضرورت پڑنے پروہ بھارت سے فوجی امداد طلب کرسکتا ہے۔نئی دہلی میں افغان سفیرفرید ماموند زئی نے ایک ٹی وی چینل سے بات چيت میں کہا کہ افغانستان میں اس وقت حالات بہت خراب ہو چکے ہیں، موجودہ حالات بہت ہی خوفناک ہو چکے ہیں، حکومتی فورسزاس وقت ملک کے 376 اضلاع میں سے تقریبا 150 میں طالبان کے ساتھ برسرپیکار ہیں، اگرافغانستان کے طالبان کے ساتھ مذاکرات ناکام ہوجاتے ہیں تووہ بھارت سے عسکری امداد طلب کرسکتا ہے۔افغان سفیرنے واضح کیا کہ اس کا مطلب یہ نہیں کہ بھارتی فوجی افغانستان میں لڑائی کا حصہ بنیں۔ امریکا سمیت تمام بیرونی فورسز کے افغانستان سے نکلنے سے متعلق افغان سفیر نے کہا کہ ایسی صورت میں افغان فضایہ کو بھارت کی مدد ضرورت ہوگی، بھارت نے ہمیں پہلے ہی سے تقریبا ایک درجن ہیلی کاپٹرز فراہم کیے تھے تاہم افغان پائلٹس کو ٹریننگ کی ضرورت ہوگی اوربھارت اپنے ملک میں افغان فوجیوں کوبہترتربیت فراہم کرسکتا ہے۔افغان سفیرنے کہا کہ بھارت نے متعدد دیگرتعمیراتی کاموں کے ساتھ ساتھ ہماری پارلیمان کی نئی عمارت کی تعمیرسمیت بڑے ڈیم بھی تعمیرکیے، بھارت نے افغان فوج کی تربیت کا انتظام کرنے کے ساتھ ہی ہمارے فوجیوں کو وظائف دے کر کافی مدد کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں