کورونا کے بڑھتے کیسز، حکومت کا عید الاضحیٰ پر ٹرانسپورٹ بند کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)حکومت نے کورونا وائرس کے مزید پھیلاؤ کو روکنے کے لیے عید الاضحٰی پر پبلک ٹرانسپورٹ بند کرنے کا اعلان کر دیا۔ عید الاضحیٰ پر پبلک ٹرانسپورٹ بند ہو گی۔ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ عید پر سیاحتی مقامات پر جانے کیلئے کورونا ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ دکھانا لازمی ہو گا۔انہوں نے کہا کہ اگر احتیاط نہ کی گئی تو کورونا کیسز بڑھ سکتے ہیں، ماسک کے استعمال سے کورونا کی چوتھی لہر سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔ ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا تھا کہ بڑھتے ہوئے کورونا

کیسز کے پیش نظر اسلام آباد میں مختلف جگہوں پر اسمارٹ لاک ڈاوَن لگایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ کورونا صورتحال اور اعدادوشمار پر روزانہ کی بنیاد پر فیصلے کرتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ڈیلٹا وائرس بہت تیزی سے پھیلتا ہے اور یہ دنیا کے 90 سے زائد ممالک میں پھیل چکا ہے۔ قبل ازیں حکومت نے عید الاضحیٰ پر اسمارٹ لاک ڈاؤن لگانے کا فیصلہ کیا تھا۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ ملک میں کورونا کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے ایس او پیز پر عملدرآمد کے لیے پاک فوج سے مدد لینے کا عندیہ بھی دیا اور کہا کہ ایس او پیز پر عملدرآمد کے لیے پاک فوج کی مدد لی جا سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں کورونا کیسزمیں بتدریج اضافہ ہورہا ہے۔ احتیاط لازمی ہے، عیدالاضحیٰ کے موقع پر لاک ڈاؤن اور اسمارٹ لاک ڈاؤن کا استعمال کیا جائے گا۔ معاون خصوصی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہاکہ احتیاط سے ہی کورونا کی وبا پر قابو پایا جاسکتا ہے، کورونا ایس اوپیز پر عمل یقینی بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عید پر اسمارٹ لاک ڈاؤن کی طرف جائیں گے، ایس او پیز پر عملدرآمد کے لیے پاک فوج کی مدد لی جاسکتی ہے، سیاحتی مقامات پر جانے کے خواہشمند افراد کے لیے ویکسین لگوانا لازمی ہوگا، اورعید کی چھٹیوں میں سیاحت وہی کر سکے گا جو ویکسین لگوا چکا ہوگا۔ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ ملک میں کوروناویکسین کی کوئی کمی نہیں ہے، ویکسین وافر مقدار میں موجود ہیں، 60 لاکھ ویکسین کی خوراکیں چند روز میں آنے والی ہیں، لوگ کورونا ویکسین لگوانے کو یقینی بنائیں۔ اسی کے ذریعے کورونا کے پھیلاؤ سے بچا جاسکتا ہے۔ ڈاکٹر فیصل سلطان نے عوام سے اپیل کی کہ ماسک کے استعمال کو یقینی بنائیں اور ہجوم والی جگہوں پر جانے سے گریز کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں