سعودی عرب میں زوردار دھماکہ

ریاض(نیوز ڈیسک) سعودی عرب میں اسلحہ بارود کے احاطے میں زوردار دھماکہ ہوا ہے، جس کی آوازوں سے آس پاس کی عمارتوں کی کھڑکیاں اور دروازے لرز اُٹھے اور لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ اس حوالے سے سعودی حکام کا اہم بیان آ گیا ہے۔ سعودی وزارت دفاع کے ترجمان بریگیڈیئر تُرکی المالکی نے بتایا ہے کہ یہ دھماکہ الخرج شہر کے باہر ایک احاطے میں ہوا ہے جہاں تلف شدہ اسلحہ ذخیرہ کیا جاتا ہے۔یہ دھماکا کوئی تخریبی کارروائی نہیں، بلکہ ایک حادثہ ہے۔ بریگیڈیئر تُرکی المالکی نے بتایا کہ یہ حادثہ آج صبح 5 بج کر 10 منٹ پرہوا ہے۔ تاہم اس حوالے سے فکر مندی کی کوئی بات نہیں۔

جس احاطے میں دھماکا ہوا، وہ آبادی سے خاصا دُور ہے۔ اس احاطے میں ناکارہ ہتھیار اور گولہ بارود تلف کیا جاتا ہے۔اس دھماکے کے نتیجے میں کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا ہے۔بظاہر لگتا یہی ہے کہ کوئی بارودی مواد حادثاتی طور پر پھٹ گیا ہے۔ اس حادثاتی دھماکے کی وجوہات جاننے کے لیے متعلقہ اداروں کی جانب سے تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ واضح رہے کہ چند روز قبل سعودی عرب میں ایک سیکیورٹی اہلکار کو قتل کرنے والے دہشت گرد کا سر قلم کر دیا گیا ہے۔ سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی مجرم ھائل بن زعل بن محمد العطوی دہشت گرد تنظیم داعش کا ایک جنگجو تھا جس نے کچھ عرصہ قبل تبوک شہر میں ایک سیکیورٹی اہلکار عبداللہ بن ناصر الرشیدی پر حملہ کر اسے شہید کر دیا تھا۔پولیس نے اس ملزم کو گرفتار کیا تو تفتیش کے دوران اس نے اعتراف کیا کہ اس کا تعلق داعش سے ہے۔ عدالت نے اسے سزائے موت سنائی تھی جس پر عمل کر کے اس کا تبوک شہر میں سر قلم کر دیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں