آج 10، 10گھنٹے لوڈشیدنگ ہورہی،معیشت تباہ اور لاکھوں لوگ بےروزگارہوچکے، شہباز شریف

اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور قائد حزب اختلاف میاں شہبازشریف نے کہا ہے کہ ہم نے 5 ہزار مگاواٹ بجلی منصوبوں میں250 ارب روپے بچائے، آج 10، 10گھنٹے لوڈشیدنگ ہورہی، تریموں پاورپلانٹس 2019 میں آپریشنل ہونا تھا لیکن کام بند پڑا ہے، حکومت نے الیکشن میں ساڑھے تین سو ڈیم بنانے کا وعدہ کیا ایک ڈیم نہیں بنایا، معیشت تباہ اور لاکھوں لوگ بےروزگارہوچکے، ن لیگی رہنماؤں پر ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں ہوئی۔انہوں نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 2013 میں20 گھنٹے لوڈشیڈنگ ہوا کرتی تھی،

2013 سے 18 تک ن لیگ حکومت نے لوڈشیڈنگ کا مکمل خاتمہ کیا، نوازشریف کی قیادت میں ہم نے لوڈشیڈنگ کوہمیشہ ہمیشہ کیلئے ختم کردیا تھا، موجودہ حکومت کے 3 سال میں لوڈشیڈنگ کاسلسلہ دوبارہ شروع ہوچکا ہے۔عمران خان نے معیشت کوتباہ کردیا،لاکھوں لوگ بےروزگارہوچکے ہیں، ہم پرلزام لگایا گیا کہ کمیشن کھانے کیلئے ن لیگ حکومت نے اضافی بجلی پیدا کی، ہم نے اپنے دور میں سستے ترین پاورپلانٹس لگائے، نیب نیازی گٹھ جوڑنے پورا زورلگایا لیکن ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں کرسکے۔شاہد خاقان، احسن اقبال سمیت دیگرکو جیلوں میں ڈالا گیا لیکن کچھ ثابت نہیں کرسکے۔ ہم نے بجلی کے جو4 منصوبے لگائے اس میں قوم کے 250 ارب روپے بچائے گئے۔ تریموں پاورپلانٹس کا معاہدہ ہم نے2017 میں کیا، 2019 میں آپریشنل ہوناتھا۔ موجودہ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے اب تک یہ پاورپلانٹس بند پڑا ہے۔ ہم پرلگائے گئے الزامات اب خود ان کیلئے خوف کا باعث ہیں۔عمران خان کی حکومت نے معیشت کو تباہ کردیا اور لاکھوں لوگ بیروزگار ہوگئے، ہمارے اوپرالزام لگایا گیا کہ کمیشن کیلئے اضافی کرپشن کی گئی، اگر بجلی فالتو ہے تو پھر نئے منصوبے کیوں لگا رہے ہیں؟ بجلی کی لوڈشیڈنگ کیوں ہوورہی ہے؟ موجودہ حکومت نے تین سالوں میں قوم کو بے دردی سے لوٹا گیا ہے، بجلی کی لوڈشیڈنگ 4، 4 گھنٹے ہورہی ہے، بلوچستان کے علاقوں میں 10، 10گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہورہی ہے؟ کیا یہ نیا پاکستان ہے؟ جس کیلئے ہمیں بدنام کیا گیا، نعرے لگائے گئے، نوازشریف کے دور

میں 20 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ خالہ جی کا باڑہ نہیں تھا، اللہ کے کرم سے خون پسینہ بہایا، ہمارے خلاف نیب کیسز بنائے گئے، جیلوں میں بھجوایا گیا، لیکن کسی کے اوپر دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں ہوئی، خدانخواستہ کرپشن ہوتی تو فرانزک آڈٹ میں میگا پراجیکٹس میں کرپشن نکلتی، لیکن کہیں بھی کرپشن ثابت نہیں ہوئی، نوازشریف بجلی کے منصوبے لگا کر امر ہوگیا، لوڈشیڈنگ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے ہورہی ہے۔الیکشن میں بلندوبانگ دعوے کیے گئے تھے کہ ساڑھے تین سو ڈیم بنائیں گے اور سستی بجلی پیدا کرکے دیں گے، حویلی بہادر شاہ، بھکی، بلوکی اور تریموں پاورپلانٹ لگائے

گئے ، چار لاکھ 66 ہزارڈالر قیمت میں بنایا لیکن نیپرا نے ساڑھے آٹھ لاکھ ڈالر قیمت لگائی تھی ،تریموں پاورپلانٹ کو 2019 میں چلنا تھا، لیکن ابھی تک کام نہیں ہوا، اربوں روپے کی بچت کی لیکن اس کے بدلے میں جھوٹے کرپشن کے الزامات گالیاں ملیں۔اگر کیپسٹی کاسٹ بڑھی ہے تو بجلی بھی ڈبل جنریٹ کی گئی،2013ء میں 12ہزار 50میگاواٹ اور 2018میں 31ہزار میگاواٹ ہوگئی۔انہوں نے کہا کہ میں نے جذبے سے کہا تھا کہ 6ماہ میں لوڈشیڈنگ ختم نہیں کی تونام بدل دینا، 50 لاکھ گھر بنانا دور کی بات اب تک ایک اینٹ نہیں لگا سکے، ایک کروڑ نوکریوں چھوڑیں،50 لاکھ لوگوں کوبےروزگارکردیا، اگرہم نے خود کو نہیں بدلا توخدانخواستہ ملک میں خونی انقلاب آسکتاہے، پشاورمیٹرو چلتی کم ،جلتی زیادہ ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں