لاہور میں 29سالہ ماڈل کی گھر سے برہنہ حالت میں نعش برآمد

لاہور (نیوز ڈیسک) صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں 29 سالہ ماڈل کو قتل کردیا گیا ، پولیس نے گھرسے برہنہ حالت میں لاش برآمد کرلی۔ تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے ڈی ایچ اے فیز 5 میں واقع ایک گھر سے 29 سالہ ماڈل کی تشدد زدہ لاش ملی ہے، جس کو ممکنہ طور پر گلہ دبا کر قتل کیا گیا خاتون کی لاش گھر سے برہنہ حالت میں ملی جس پر پولیس نے زیادتی اور ڈکیتی سمیت مختلف پہلوؤں پرتفتیش شروع کر دی۔پولیس کا کہنا ہے کہ 29 سالہ ماڈل کی شناخت نایاب کے نام سے ہوئی جو کہ ڈی ایچ اے فیز فائیو کے ایک گھر میں اکیلے رہائش پذیر تھی، 29 سالہ نایاب دو بھاٸیوں کی سوتیلی بہن تھی ،

جس کو نامعلوم افراد نے گھر میں گھس کر تشدد کا نشانہ بنایا اور گلہ دبا کر موت کے گھاٹ اتار دیا جب کہ قتل کرنے کے بعد ملزمان موقع سے فرار ہوگئے۔بتایا گیا ہے کہ پولیس نے ابتدائی ضروری کارروائی کے بعد لاش کو ایدھی ایمبولینس کے ذریعہ مردہ خانے منتقل کردیا جب کہ قتل کا مقدمہ مقتولہ کے سوتیلے بھائی محمد علی ناصرکی مدعیت میں درج کیا گیا ، جس نے بتایا کہ بہن نایاب کو گزشتہ رات کھانا کھانے کے بعد گھر چھوڑا تھا لیکن جب صبح سویرے بہن سے ملنے گھر گیا تو دروازے بند تھے اور گھرکی پچھلی سائیڈ کی کھڑکی ٹوٹی ہوئی تھی ، گھرمیں داخل ہوا تو سامنے بہن کی لاش پڑی تھی۔دوسری جانب لاہور کے علاقے وحدت کالونی میں برطانیہ پلٹ لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کے کیس کا 4 دن کے شور شرابے کے بعد ڈراپ سین ہو گیا ، پولیس کے مطابق مقدمہ درج کروانے والی لڑکی نے ناصرف مقدمہ واپس لے لیا بلکہ جس لڑکے پر زیادتی کا الزام عائد کیا اسے اپنا شوہر بھی قرار دے دیا ہے۔ اس سے قبل پولیس کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ اپنے والد کے دوست کے بیٹے پر زیادتی کا الزام عائد کرنے والی لڑکی برطانیہ گئی ہی نہیں بلکہ اس کا تعلق ملتان سے ہے جب کہ لڑکی خود بھی جیل جا چکی ہے ، زیادتی کا الزام عائد کرنے والی لڑکی ریکارڈ یافتہ ہے جس نے ایف آئی آر میں نام ، شناختی کارڈ نمبر اور موبائل نمبر تک غلط درج کرائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں