قرآن مجید کا پنجابی زبان میں ترجمہ شائع ہوگیا

لاہور (نیوز ڈیسک) اسلامی کتب کے اشاعتی ادارے دارالسلام نے پنجابی زبان میں قرآن مجید کا ترجمہ شائع کردیا۔دارالسلام انٹرنیشنل کے مینجنگ ڈائریکٹر عبدالمالک مجاہد کا کہنا ہے کہ ادارے نے پنجابی زبان میں قرآن مجید کا ترجمہ شائع کردیا، اس سے قبل 28 عالمی زبانوں میں قرآن مجید کے تراجم شائع کیے گئے، پنجابی زبان میں قرآن مجید کا ترجمہ وقت کی اہم ضرورت تھی جسے اب پورا کیا گیا ہے۔عبدالمالک مجاہد نے کہا کہ سب سے زیادہ قرآن مجید کے تراجم کنگ فہد ہولی قرآن کمپلیکس سعودی عرب نے کیے جبکہ دارالسلام قرآن مجید کے 29 تراجم کے بعد دنیا کا دوسرا بڑا ادارہ ہے،

پاکستان میں ساٹھ فیصد لوگ پنجابی زبان سمجھتے اور بولتے ہیں، پنجابی پوری اسلامی دنیا میں تیسری، برصغیر کے مسلمانوں میں دوسری اور دنیا میں نویں بڑی زبان کا درجہ رکھتی ہے اس لیے پنجابی زبان میں ترجمہ کرنا ضروری تھا۔مینجنگ ڈائریکٹر نے کہا کہ قرآن پاک کا پنجابی زبان میں ترجمہ دیگر زبانوں کی طرح کوئی آسان کام نہ تھا, اس کے پیچھے کئی برس کی محنت اور پنجابی کے خاص اسلوب کو اختیار کرنا ضروری تھا، دنیا بھر میں بائبل کے اب تک ہزاروں زبانوں میں تراجم ہوچکے ہیں مگر قرآن مجید کے اب تک 1a10 تراجم ہی ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان حالات میں ضروری ہے کہ زیادہ سے زیادہ زبانوں میں قرآن مجید کے تراجم شائع کیے جائیں، قرآن مجید کا پنجابی میں ترجمہ کرنے کی سعادت پروفیسر روشن خان کاکڑ کو حاصل ہوئی ہے جبکہ ان کے معاون رائے شہزاد ہیں۔ترجمہ گذشتہ سال نومبر میں مکمل ہوا تھا اور شائع ہونے کے بعد اب مارکیٹ میں دستیاب ہے۔ادارے کے سربراہ کا کہنا ہے کہ سب سے زیادہ قرآن مجید کے تراجم کنگ فہد ہولی قرآن کمپلیکس سعودی عرب نے کیے جبکہ دارالسلام قرآن مجید کے 29 تراجم کے بعد دنیا کا دوسرا بڑا ادارہ ہے، پاکستان میں ساٹھ فیصد لوگ پنجابی زبان سمجھتے اور بولتے ہیں، پنجابی پوری اسلامی دنیا میں تیسری، برصغیر کے مسلمانوں میں دوسری اور دنیا میں نویں بڑی زبان کا درجہ رکھتی ہے اس لیے پنجابی زبان میں ترجمہ کرنا ضروری تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں