کیا برطانیہ ہمیں 30 سال سے لندن بیٹھے دہشتگرد پر ڈرون حملے کی اجازت دے گا؟وزیراعظم

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مشرف نے پیسے لے کر اپنے لوگوں کو گوانتا موبے میں بھجوایا، امریکی حکم پر چند سوالقاعدہ ارکان کے پیچھے اپنی فوج قبائلی علاقوں میں بھیج دی، جب ریاست اپنے لوگوں کی حفاظت نہیں کرتی تو کون کرےگا؟ کیا برطانیہ ہمیں 30 سال سے لندن میں بیٹھے دہشتگرد پر ڈرون حملے کی اجازت دے گا؟ پھر ہم نے ڈرون کی کیوں اجازت دی؟ انہوں نے قومی اسمبلی میں پالیسی بیان دیتے ہوئے کہا کہ خودداری سے متعلق کہوں گا کہ جب سے پاکستان بنا، ہمارا لیڈر عظیم تھا ، لاالہ اللہ سے غیرت آتی ہے، امریکا کی جنگ میں شامل ہونے کا

فیصلہ ہوا تو میری ایک سیٹ تھی، میں نے ہمارا کیا فائدہ ہوگا؟ ہمیں امریکا کی جنگ سے کیا ملا؟امریکا کی جنگ میں شریک ہوکر حماقت کی، اس وقت فیصلہ کیا گیا ہمیں امریکا کی مدد کرنی چاہیے، 70ہزار لوگوں کی قربانیاں دیں، 150ارب ڈالر سے زیادہ نقصان ہوا ، امریکی کہتے رہے مشرف حکومت کرتے رہے، مشرف نے پیسے لے کر اپنے لوگوں کو گوانتا موبے میں بھجوایا، مشرف نے یہ اپنی کتاب میں بھی لکھا کہ پیسے لے کرلوگوں بھجوایا؟ کس قانون کے تحت؟اگر حکومت ہی اپنے لوگوں کی حفاظت نہیں کرتی تو کس نے حفاظت کرنی ہے؟امریکا کے حکم پرتورا بورا میں چند سوالقاعدہ ارکان کے پیچھے ہم نے اپنی فوج کو قبائلی علاقوں کو بھیجا، ہمارے قبائلی علاقوں نے نقل مکانی کی، میں نے کہا کہ یہ غلط ہورہا ہے لیکن مجھے طالبان خان کہا گیا، ہمیں پتا ہی نہیں تھا کون دشمن ہے کون دوست ہے؟ جن کے بیوی بچے مرتے تھے وہ پاکستانیوں پر حملہ کرتے تھے،دونوں طرف پاکستانی مررہے تھے۔ہمارا 30 سال سے لندن میں دہشتگرد بیٹھا ہوا ہے اگر ہم برطانیہ میں ڈرون حملہ کردیں تو کیا وہ ہمیں اجازت دیں گے؟ اگر وہ اجازت نہیں دیں گے تو ہم نے کیوں اجازت دی؟ کیا ہم آدھے انسان ہیں؟ لیکن ہم امریکا کو کیا برا کہیں ہم نے خود اپنے لوگ مارنے کی اجازت دی، امریکا ہمارا دوست تھا لیکن ہمارے لوگوں پر ڈرون حملے کررہا تھا، ہم میں اتنی ہمت نہیں تھی کہ ڈرون حملوں کا اعتراف کرتے، امریکی جنرل نے اوپن سماعت میں کہا حکومت پاکستان کی اجازت سے ڈرون حملے کررہے ہیں، ہم نے امریکی جنگ میں 70 ہزار جانوں

کی قربانی دی، پھر بھی ہمیں دوغلے پن کے طعنے دیے گئے،اسامہ بن لادن کیخلاف امریکا نے پاکستان میں آپریشن کیا تو کہاں عزت تھی؟ ہمارا اتحادی امریکا ہم پر اتنا بھی اعتماد نہیں کرتا تھا؟پھر یہاں ماڈریٹ کا کلچر لایا گیا، ہر کسی نے ٹی وی پر سوٹ پر پہن کر انگریزی بولنا شروع کردی، ہمیں سمجھ لینا چاہیے جو قوم اپنی عزت نہیں کرتی دنیا اس کی عزت نہیں کرتی۔انہوں نے کہاکہ مجھ سے پوچھا گیا کہ امریکا کو پاکستان اڈے دے گا؟میں پوچھوں گا کہ ہم نے امریکی جنگ میں 70 ہزار جانوں کی قربانی دی، کیا اعتراف کیا؟ پھر بھی ہمیں دوغلے پن کے طعنے دیے گئے، ہم نے سبق سیکھا کہ کبھی بھی اس قوم نے کسی خوف سے سالمیت پر کمپرومائز نہیں کرنا، افغانستان میں امن چاہتے ہیں، افغانستان میں اسٹریٹجک ڈیتھ نہیں چاہتے ، امریکا کے امن میں شراکت دار ہیں جنگ میں شراکت دار نہیں ہوسکتے۔ہم پاکستان کی خودمختاری اور سالمیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے؟

اپنا تبصرہ بھیجیں