علی امین گنڈا پور اور رانا تنویر میں قومی اسمبلی اجلاس کے دوران تلخ کلامی

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)قومی اسمبلی بجٹ اجلاس کے دوران پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما رانا تنویر اور وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوگیا۔رانا تنویر نےکٹوتی تحریکوں پر بحث کا آغاز کیا، اس دوران رانا تنویر کی علی امین گنڈا پور سے بحث ہوگئی۔علی امین گنڈا پور نےکہا تم مجھے جانتے نہیں ہو اس پر جواب دیتے ہوئے لیگی رہنما نےکہا کہ تم شہدکی بوتل والے ہو، پہلے آواز ٹھیک کرکے آؤ، جب سے آئے ہو، کشمیر بھی جا رہا ہے۔رانا تنویر کا کہنا تھا کہ اس حکومت کے درجنوں ترجمان ہیں، پہلے صرف وزیر اطلاعات ہوتا تھا، کئی حکومتی ترجمان وقتی لوگ ہیں،

آئندہ انتخابات میں دوسری جماعتوں میں ہوں گے، حکومتی ترجمان صرف گالم گلوچ بریگیڈ ہے، یہ وزراء حکومت میں ایسے ہیں جیسے شیشےکےگھر میں ہاتھی کھڑا ہو اور شیشے کا گھر توڑ دے۔واضح رہے کہ اکتوبر2016ء کو اسلام آباد پولیس نے علی امین گنڈا پو کو بنی گالہ جاتے ہوئے روکا٬اس کی گاڑی کی تلاشی کے 8میگزین ٬5 کلاشنکوف٬ شراب کی بوتلیں اور ذبح کیے ہوئے تیتر بٹیر برآمد کئے تھے۔علی امین گنڈا پور کی گاڑی سے بوتلیں برآمد ہوئی تھیں جس کے بعد یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ یہ بوتلیں شراب کی ہیں تاہم علی امین گنڈا نے بات کو مسترد کر دیا تھا۔انہوں نے کہا کہ کہ میری گاڑی سے کوئی غیر قانونی اسلحہ برآمد نہیں ہوا٬شہد کی بوتل کو پولیس نے شراب کی بوتل بنادیا۔انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میری گاڑی سے کوئی غیر قانونی اسلحہ نہیں برآمد ہوا٬اسلحہ لائسنس یافتہ ہے٬میرے استعمال میں ہے٬ایک ایس ایم جی میری ذاتی ہے٬شہد کی بوتل کو انہوں نے شراب کی بوتل بنادیا ہے۔31 اکتوبر2016ء کو جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں شہر بند کرنے کیخلاف درخواست کی سماعت کے دوران طنزیہ ریمارکس دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’’سردی آرہی ہے ٬مہربانی کریں٬ایک بلیک لیبل شہد کی بوتل کا بندوست کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں