جوہر ٹاؤن دھماکے میں ’را‘ ملوث نکلی، تحقیقاتی اداروں نے شواہد حاصل کرلیے

لاہور(نیوز ڈیسک)صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں ہونے والے دھماکے میں بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ ملوث نکلی، تحقیقاتی اداروں نے شواہد حاصل کرلیے۔ میڈیا ذرائع کہتے ہیں کہ تفتیشی ٹیموں کو جوہر ٹاؤن دھماکے میں بھارت کی خفیہ ایجنسی را کے ملوث ہونے کے واضح ثبوت مل گئے ہیں ، جن سے پتہ چلا کہ دھماکے کی فنڈنگ بھارتی خفیہ ایجنسی را کی جانب سے کی گئی تھی جب کہ شواہد کی رواشنی میں دھماکے میں ملوث ایک شخص کے علاوہ ماسٹر مائنڈ اور تمام سہولت کاروں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔بتایا گیا ہے کہ لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئر پورٹ

سے گرفتار ہونے والا پیٹرپال ڈیوڈ واقعے کا ماسٹر مائنڈ ہے ، جس کا تعلق بنیادی طور پر کراچی سے ہے تاہم ڈیوڈ کچھ عرصہ قبل ہی دبئی سے واپس آیا تھا ، جس کے بعد سے وہ صوبہ پنجاب کے شہر گوجرانوالہ میں رہائش پذیر تھا ، ڈیوڈ کا تعلق غیر ملکی تنظیم سے ہونے کے شواہد ملے ہیں ، پیٹرپال ڈیوڈ نے جوہر ٹاؤن لاہور دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی کو دھماکے کے لیے تیار کروایا جب کہ دھماکے میں استعمال ہونے والی ممکنہ گاڑی کی تلاشی کے باوجود بارودی مواد کا سراغ لگانے میں ناکامی پر سوالات کھڑے ہوگئے ، سی ٹی ڈی نے بابو صابو ناکے پر تعینات سکیورٹی اہلکاروں کو شامل تفتیش کرلیا۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ لاہور کے علاقے جوہرٹاؤن دھماکے کی تحقیقات سے معلوم ہوا کہ حملے میں استعمال ہونے والی ممکنہ گاڑی براستہ موٹر وے لاہورمیں داخل ہوئی ، جہاں صبح 9 بج کر 40 منٹ پر گاڑی کو بابو صابو ناکے پر سیکیورٹی اہلکار کی طرف سے تلاشی کے لیے روکا گیا تاہم دستاویزات کی جانچ کے بعد گاڑی کوروانہ کردیا گیا ، ناکے پر تعینات اہلکار تلاشی کے باوجود بارودی مواد کا سراغ لگانے میں ناکام رہے جس کی بناء پر محکمہ انسداد دہشت گردی سی ٹی ڈی نے بابو صابو ناکے پر تعینات سکیورٹی اہلکاروں کو شامل تفتیش کرلیا۔واضح رہے لاہور کے علاقہ جوہر ٹاؤن میں ہونے والے دھماکے میں بچے سمیت 3 افراد جاںبحق جبکہ بچوں،خواتین اور پولیس اہلکار سمیت 24 سے زائر افراد زخمی ہوگئے ، زخمیوں میں سے 4 کی حالت تشویشناک ہے، دھماکے کی شدت اس قدر زیادہ تھی کہ اس سے کئی

گھروں اور وہاں کھڑی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کو بھی نقصان پہنچا ، اطلاع ملتے ہی امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں جنہوں نے زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا ، پولیس نے دھماکے والی جگہ اور اطراف کے علاقے کو سیل کر دیا تھا ، ھماکے کی نوعیت جاننے کیلئے بم ڈسپوزل سکواڈ اور پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی کے ماہرین فوری موقع پر پہنچ گئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں