وزیراعظم عمران خان کے خواتین کے لباس سے متعلق بیان پر جمائمہ کا شدید ردعمل

اسلام آباد(نیوز ڈیسک )وزیراعظم عمران خان کی سابقہ اہلیہ جمائما خان نے ایک مرتبہ پھر سے ان کے بیان پر رد عمل دے دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں جمائما خان نے اپریل میں کیا گیا ٹویٹر پیغام شئیر کیا جس میں انہوں نے سعودی عرب کی ایک بزرگ خاتون کا قصہ بیان کیا، جمائما خان کا کہنا تھا کہ آج بھی یاد ہے کہ جب برسوں پہلے وہ سعودی عرب میں تھیں تو ایک بزرگ خاتون برقع اور نقاب کیے جانے کے باوجود ہراسانی کا شکار ہوئی تھیں۔جمائما خان نے لکھا کہ خاتون نے حقیقیت بتاتے ہوئے کہا کہ جب وہ برقع اور نقاب میں باہر کہیں جارہی

تھیں تو ایک نوجوان نے ان کا پیچھا کیا ہراساں کیا، جس سے چھٹکارا پانے کا واحد حل یہ تھاکہ وہ اپنا نقاب ہٹائے۔ٹویٹر پیغام میں جمائما خان نے لکھا کہ ”مسئلہ کبھی بھی خواتین کے لباس کا نہیں رہا ۔”یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے حال ہی میں غیر ملکی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیا تھا جس میں انہوں نے بیان دیا تھا کہ عورت مختصر کپڑے پہنے گی تو مردوں پر اثر پڑے گا۔وزیراعظم عمران خان کے اس بیان پر انہیں اپوزیشن سمیت کئی خواتین نے بھی ہدف تنقید بنایا اور کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے یہ بات کہہ کر ہماری دل آزاری کی ہے، انہوں نے جنسی ہوس کو خواتین کے کپڑوں سے منسوب کر دیا ہے جبکہ ملک میں کم سن بچیوں کے ساتھ بھی جنسی استحصال کے واقعات ہو رہے ہیں، ایسے میں کیا بچیاں بھی مختصر کپڑے پہنتی ہیں؟ پاکستان پیپلز پارٹی نے خواتین کے لباس سے متعلق بیان پر وزیراعظم عمران خان سے معافی کا مطالبہ کیا تھا۔پاکستان پیپلزپارٹی نے وزیراعظم عمران خان سے مطالبہ کیا کہ وہ خواتین کے لباس سے متعلق بیان پر خواتین سے معافی مانگیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما نیر بخاری نے کہا کہ وزیراعظم کا لباس سے متعلق بیان انتہائی افسوسناک اور متاثرہ خواتین کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے، وزیراعظم کے بیان پر خواتین میں تشویش اور غصہ پایا جاتا ہے۔وزیراعظم نے خواتین کے لباس سے متعلق بیان دے کر مجرموں کا ساتھ اور خواتین کی توہین کی ہے۔ وزیراعظم کا بیان اپنی نا اہلی اور ناکامی کا ملبہ خواتین پر ڈالنے کی کوشش ہے۔ موٹروے حادثے کے بعد کہا گیا کہ خواتین

رات کو باہر نکلیں گی واقعات تو ہوں گے۔ اب کہا جا رہا ہے کہ جنسی زیادتی کے واقعات کی ذمہ دار خواتین خود ہیں۔ کیا آنے والے دنوں میں یہ کہا جائے گا کہ خواتین گھروں سے نکلیں ہی نہ تو واقعات بھی نہیں ہوں گے؟دوسری جانب حکومتی جماعت پاکستان تحریک انصاف کی خواتین اراکین اسمبلی نے ریپ اور جنسی تشدد سے متعلق وزیر اعظم عمران خان کے تبصروں کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ”لبرل بریگیڈ” نے حقائق کو غلط انداز میں پیش کیا۔وفاقی دارالحکومت میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل نے دعویٰ کیا کہ وزیر اعظم ”خواتین کو بااختیار بنانے کی علامت” ہیں کیونکہ کوئی دوسری پارٹی اس حد تک خواتین کو سیاسی میدان میں متحرک کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکی ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں