جوہر ٹائون دھماکہ کیسے ہوا، بم کس میں نصب تھا، دھماکے کی ابتدائی رپورٹ تیار

لاہور ( نیوز ڈیسک) جوہر ٹاؤن میں ہونے والے دھماکے کی ابتدائی رپورٹ تیار کر لی گئی۔تحقیقاتی اداروں نے دھماکے کی ابتدائی رپورٹ آئی جی پنجاب کو پیش کر دی ہے۔آئی جی پنجاب انعام غنی رپورٹ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو پیش کریں گے۔رپورٹ کے مطابق دھماکے میں 15 سے 20 کلوگرام غیر ملکی ساختہ بارودی مواد استعمال ہوا۔کار میں نصب دھماکا کنٹرول ڈیوائس سے کیا گیا۔دھماکے سے جائے وقوعہ پر 3 فٹ گہرا اور 8 فٹ چوڑا گڑھا پڑ گیا۔دھماکے خیز مواد میں کیل ، بال بئیرنگ کا استعمال کیا گیا۔اسی حوالے سے انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب انعام غنی نے کہا ہے کہ لاہور کے

علاقے جوہر ٹاؤن میں ہوئے دھماکے کا ٹارگٹ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے تھے ، اگر پولیس پکٹ نہ ہوتی تو گاڑی ہائی ویلیو ٹارگٹ تک پہنچ سکتی تھی ، ہمیں 65 تھریٹ الرٹس موصول ہوئے ، دھماکوں میں بیرونی ہاتھ ملوث ہوتے ہیں ، قیاس آرائیاں نہ کریں تو بہتر ہے۔آئی جی پنجاب انعام غنی نے لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں ہونے والے دھماکے کی جائے وقوعہ کا دورہ کیا ، اس موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جوہر ٹاؤن دھماکے میں جو مالی و جانی نقصان ہوا ہم وہ تو پورا نہیں کر سکتے لیکن ہماری کوشش ہے کہ اس میں جو لوگ بھی ملوث ہیں وہ پکڑے جائیں ، بہت جلدی ان کے بارے میں اچھی خبر دیں گے اور انہیں کیفر کردار تک پہنچائیں گے ، اس ضمن میں سی ڈی ٹی واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ی ٹی ڈی والے بتائیں گے کہ دھماکا کیسے ہوا، کون سا مواد استعمال کیا گیا، دھماکا خیز مواد کہاں نصب تھا اور دھماکا خود کش تھا یا ڈیوائس کے ذریعے کیا گیا۔ انعام غنی نے کہا کہ اس وقت قیاس آرائیوں پر نا جائیں تو زیادہ بہتر ہے، ہمیں ہر وقت تھریٹ ملتی رہتی ہے اور اس وقت بھی ہم 60 سے زیادہ تھریٹس پر کام کر رہے تھے ، تازہ ترین تھریٹ الرٹ بھی لا انفورسمنٹ ایجنسی سے متعلق ہی ہی تھا کیوں کہ یہ ہمارے حوصلے پست کرنا چاہ رہے ہیں لیکن میں دشمنوں کو بتانا چاہتا ہوں ہر دفعہ جب ہمارا نقصان ہوتا ہے تو ہمارا حوصلہ مزید بلند ہوتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں