حکومت کے برقرار رہنے کا کوئی جواز نہیں رہ گیا ، فضل الرحمان

پشاور(نیوز ڈیسک) اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ حکومت کے برقرار رہنے کا کوئی جواز نہیں رہ گیا ، ملک کو آئین کی پٹڑی پر واپس لانے کی جدوجہد کریں گے ، جس کے لیے ایک بار پھر عوامی صفوں کو منظم کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ نااہل لوگوں کو بٹھا کر پارلیمنٹ کی بے توقیری کی گئی اور ہلڑ بازی کا سلسلہ اب بلوچستان پہنچ گیا ، جس کے بعد حکومت کے برقرار رہنے کا کوئی جواز نہیں رہ گیا ، اس حکومت کو یہودی ایجنٹ کے تحت لایا گیا ، یہ ایک جنگ ہے اور ہم اس کے خلاف کھڑے ہیں ،

سال 2018 کے عام انتخابات میں خالصتا امریکی اور یہودی ایجنڈے پر عمل کیا گیا لیکن آج نئے نظام کا تجربہ ناکام نظر آریا ہے ، ہم 4 جولائی کو سوات اور 29 جولائی کو کراچی میں بڑا جلسہ کریں گے کیوں کہ پی ڈی ایم اب بھی اپنے مؤقف پر قائم ہے۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پشتون بیلٹ میں مذہب کی جڑیں بہت گہری ہیں اور ان جڑوں کو اکھارنے کے لیے عمران خان کو لایا گیا ، منصوبے کے تحت نئی نسل کو گمراہ کیا گیا ہے اور ایک مادرپدر آزاد معاشرہ تشکیل دینے کی کوشش کی جا رہی ہے جب کہ اس وقت فاٹا اور وہاں کے عوام مظلومیت کے دور سے گزر رہے ہیں اور قبائلی اضلاع میں عدم تحفظ کا احساس پیدا ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے انتخابی اصلاحات کے لیے آل پارٹیز کانفرنس کی تجویز دی جس کی ہم تائید کرتے ہیں ، ملک کو آئین کی پٹڑی پر واپس لانے کی جدوجہد کریں گے ، جس کے لیے ایک بار پھر عوامی صفوں کو منظم کیا جائے گا ، کیوں کہ نااہل لوگوں کو بٹھا کر پارلیمنٹ کی بے توقیری کی گئی ، یہ حکومت دھاندلی سے آئی ہے ، جس کا نہ کوئی وقار ہے نہ احترام ہے ، نہ ہی ان لوگوں کو خواتین کی عزت کا لحاظ ہے ، حالاں کہ پارلیمنٹ ایسا ادارہ کہلاتا تھا جو کہ بالادستی کا ادارہ تھا لیکن بجٹ اجلاس میں اس کی توہین اور تضحیک کی گئی، ایک بھونڈے انداذ سے بجٹ پیش کیا گیا اور جھوٹ کو چھپانے کے لیے پارلیمنٹ کے اندر اپوزیشن پر جوتے پھینکے گئے، اس قسم کے کردار اور گرے ہوئے رویے کے بعد کیسے پارلیمنٹ کی بالا دستی کی بات کی جائے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں