قومی اسمبلی میں اپوزیشن اور حکومتی ارکان کی سرعام گالم گلوچ، ایوان سیٹیوں کے بعد گالیوں سے گونج اٹھا

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) آج پارلیمنٹ میں لڑائی ن لیگ کے ایم این اے کے نعروں اور گالیوں کی وجہ سے شروع ہوئی، گالیوں کی وجہ سے پی ٹی آئی رکن اسمبلی اشتعال میں آ گئے، پارلیمنٹ اجلاس میں ن لیگی ایم این ایز کی جانب سے نازیبا نعروں کی ویڈیو سامنے آ گئی۔ تفصیلات کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کیے گئے اپنے ایک ٹویٹ میں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ لڑائی علی گوہر بلوچ کے ان نعروں سے شروع ہوئ، نون لیگ کے MNAs نے تمام پارلیمانی اقدار کو بالائےپشت ڈال کر ننگی گالیاں دیں اس پر نوجوان MNA جذباتی ہو گئے اور پھر بجٹ کی کتابیں پھینکنے کا سلسلہ شروع ہو گیا۔

دوسری جانبسینئر صحافی و تجزیہ نگار انور لودھی نےسماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کیے گئے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ آج پارلیمنٹ میں لڑائی ن لیگ کے ایم این اے گوہر بلوچ کے ان غلیظ نعروں سے شروع ہوئی۔ان گالیوں کی وجہ سے پی ٹی آئی ایم این ایز اشتعال میں آ گئے۔ قومی اسمبلی میں رواں مالی سال کے پیش کردہ بجٹ پر بحث سے متعلق اجلاس میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی تقریر کے دوران حکومتی اراکین اور اپوزیشن کے درمیان دوسرے روز بھی بد کلامی اور کشیدگی دیکھی گئی جس کے باعث اسپیکر کو اجلاس کچھ دیر کے لیے ملتوی کرنا پڑا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے تقریر کا آغاز کیا تو وفاقی وزرا سمیت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ارکان نے ایوان میں شور شرابا شروع کیا اور ڈیسک پر بجٹ کتاب بجاتے رہے۔اس موقع پر اسد قیصر نے ایوان کو چلانے کی کوشش کی اور حکومت و اپوزیشن اراکین سے تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی نشستوں پر بیٹھنے اور اپوزیشن لیڈر کی تقریر سننے کا کہا۔حکومتی اراکین کی جانب سے ایوان میں ہنگامہ آرائی کے باعث اسپیکر قومی اسمبلی نے متعدد مرتبہ اعلان کیا کہ ایوان کی کارروائی کو جاری رہنے دیا جائے تاہم ناکامی پر انہوں نے ایوان کی کارروائی کو کچھ دیر کے لیے ملتوی کردیا۔بعدازاں ایسی ویڈیوز بھی سامنے آ ئی ہیں، جن میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ن لیگی ایم این ایز کی جانب سے نازیبا نعرے لگائے جا رہے ہیں۔جلاس کی کارروائی ملتوی ہونے

کے بعد ایوان میں حکومتی اور اپوزیشن اراکین میں جھڑپ بھی ہوئی۔دوران اجلاس اپوزیشن اور حکومتی اراکین کے درمیان کشیدگی میں اس وقت اضافہ ہوا جب پی ٹی آئی کے اسلام آباد سے رکن قومی اسمبلی اور وزیراعظم کے معاون خصوصی علی نواز اعوان نے مسلم لیگ (ن) کے رکن شیخ روحیل اصغر کو بجٹ کی کتاب دے ماری اور ان کے لیے نا مناسب زبان استعمال کرتے رہے۔اس کے بعد ایوان میں حکومتی اور اپوزیشن ارکان کے درمیان جھڑپ ہوئی اور ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے۔بعد ازاں کچھ دیر التوا کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس دوبارہ شروع ہوا تو اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے ایک مرتبہ پھر تقریر کا آغاز کیا اور اس موقع پر انہیں اپوزیشن اراکین نے گھیر رکھا تھا، دوسری جانب اپوزیشن لیڈر کی تقریر کے دوران حکومتی اراکین کا شور شرابا جاری رہا۔خیال رہے کہ گزشتہ روز بھی قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی تقریر کے دوران ہنگامہ آرائی ہوئی جس کے باعث اسپیکر نے اجلاس 20 منٹ کے لیے ملتوی کیا تھا لیکن وہ دوبارہ شروع نہ ہوسکا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں