وفاقی حکومت کا 50 ہزار روپے سے زائد رقم نکلوانے پرعائد ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کرنے کا اعلان

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 22-2021ء کا بجٹ گذشتہ روز پیش کیا۔ بجٹ وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے گذشتہ روز اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیش کیا۔ بجٹ دستاویزات کے مطابق بینک ٹرانزیکشن، پاکستان اسٹاک ایکسچینج ٹرانزیکشن، ایئر ٹریول سروسز ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈ کے ذریعے بین الاقوامی ٹرانزیکشنز پر ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔جس کا مطلب ہے کہ اب صارف بینک سے جتنے مرضی پیسے نکلوائیں اس پر کوئی ٹیکس عائد نہیں ہو گا۔ اس کے علاوہ کتابوں رسالوں زرعی آلات اور 850 سی سی تک کاروں

کی درآمد کو ود ہولڈنگ ٹیکس سے بھی استثنیٰ دیا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ بجٹ 22-2021ء میں حکومت نے شہریوں کو مراعات بھی دیں۔ہر شہری گھرانے کو پانچ لاکھ روپے تک کا بغیر سود قرض دیا جائے گا، کاشت کار گھرانے کو ہر فصل کے لیے ڈیڑھ لاکھ روپے بنا سود قرض دیا جائے گا۔غریب گھرانوں کو کم خرچ گھر کے لیے 20 لاکھ روپے کا قرض دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ کم آمدنی والوں کو اپنے گھر کی تعمیر کے لیے تین لاکھ روپے سبسڈی دی جائے گی۔ مقامی سطح پر تیار ہونے والی 850 سی سی گاڑیوں پر ایف ای ڈی ختم، سیلز ٹیکس کی شرح 12.5 فیصد کم کر کے ساڑھے بارہ فیصد کردی گئی جبکہ ویلیو ایڈیڈ ٹیکس (ڈبلیو اے ٹی) کو بھی ختم کردیا گیا ہے۔وفاقی بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں یکم جولائی سے 10 فیصد اضافہ، سرکاری ملازمین کی پینشنز میں بھی 10 فیصد کا اضافہ، اردلی الاؤنس چودہ ہزار ماہانہ سے بڑھا کر 17 ہزار، گریڈ 1 سے 5 کے ملازمین کے لیے انٹیگریٹڈ الاؤنس ساڑھے چار سو سے 9 سو روپے جبکہ مزدور کی کم سے کم اجرت کو بڑھا کر 20 ہزار روپے ماہانہ کردیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ وفاقی بجٹ کا حجم 8 ہزار 487 ارب روپے ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں