ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ ساڑھے 23 ہزار میگاواٹ بجلی کی ترسیل کا تجربہ کامیاب

لاہور (نیوز ڈیسک) اب ایک منٹ کی بھی لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی، ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ ساڑھے 23 ہزار میگاواٹ بجلی کی ترسیل کا تجربہ کامیاب۔ تفصیلات کے مطابق نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) نے پہلی بار اپنے نظام سے 23 ہزار 633 میگاواٹ بجلی کی ترسیل کی ہے۔ترجمان این ٹی ڈی سی کے مطابق پہلی بار این ٹی ڈی سی کے نظام سے 23 ہزار 633 میگاواٹ بجلی ترسیل کی گئی، اس دوران پورا سسٹم مستحکم رہا۔ترجمان کے مطابق گزشتہ سال 10 جون کو زیادہ سے زیادہ 18 ہزار 392 میگاواٹ بجلی کی ترسیل ہوئی تھی۔این ٹی ڈی سی ترجمان کے مطابق اس سال 18 اعشاریہ 4 فیصد یعنی

5 ہزار 241 میگاواٹ زیادہ بجلی ٹرانسمٹ کی گئی۔ترجمان این ٹی ڈی سی کے مطابق بجلی زیادہ کھپت پاور سیکٹر میں مثبت گروتھ کی نشاندہی کرتی ہیں۔ترجمان کے مطابق این ٹی ڈی سی سے 23 ہزار 633 میگا واٹ بجلی کی ترسیل کے باوجود پوراسسٹم مستحکم رہا۔دوسری جانب وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے ملک بھر میں لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا دعویٰ کیا ہے ۔حماد اظہر نے کہا کہ گزشتہ بارہ گھنٹے میں کہیں لوڈ شیڈنگ نہیں کی جا رہی، 48 گھنٹوں کے دوران سسٹم میں 1500میگا واٹ بجلی شامل کی گئی۔وفاقی وزیر نے کہا کہ سسٹم میں مزید بجلی شامل کردی جائیگی، سسٹم میں تکنیکی مسائل کے باعث بجلی بندش کا سامنا ہو سکتا ہے۔جبکہ بجلی کے ترسیلی نظام میں بہتری کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے توانائی تابش گوہر نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کا کنٹرول نجی شعبے کو دینے کی منظوری دے دی ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں تابش گوہر نے کہا کہ ہم نے بجلی طلب و رسد میں توازن لانا ہے اور شعبے میں اصلاحات کرنی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ 48 سے 72 گھنٹوں میں غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی وجوہات میں تربیلا سے 3 ہزار میگا واٹ بجلی نہ آنا تھا۔انہوں نے کہاکہ کے۔الیکٹرک کو نیشنل گرڈ سے 550 میگاواٹ اضافی بجلی دینے سے بھی لوڈ شیڈنگ بڑھی۔انہوں نے کہا کہ اب صورت حال بڑی حد تک بہتر ہو چکی ہے، تھرمل پاور پلانٹس کو چلانے کیلئے تیل درکار ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ماضی کے معاہدوں کے باعث تھرمل پاورپلانٹس سے گردشی قرضے بڑھتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں