بچوں کو گرمی سے بچانے کا حل پیش، اسکول کے اوقات کار صبح 5 بجے سے 10 تک کرنے کی تجویز

لاہور(نیوز ڈیسک)شدید گرمی کے پیش نظر حکومت سے اسکولوں کے اوقات کار فوری طور پر تبدیل کرنے کا مطالبہ کر دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق گلبرگ میں سرونگ اسکول ایسوسی ایشن کی اعلٰی سطحی کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا۔ اجلاس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ اسکول کے اوقات کار فوری طور پر تبدیل کیے جائیں۔ ایسوسی ایشن کے صدر میاں رضاء الرحمن نے کہا کہ اسکول کے اوقات میں بجلی کی ترسیل کا نظام بہتر کیا جائے اور اسکول کے اوقات کار صبح 5 بجے سے 10 تک کیے جائیں۔صدر میاں رضا الرحمن نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ میں تعلیمی اصلاحات کے لیے ماہر تعلیم پر

مبنی کمیٹی تشکیل دی جائے جو اسکولوں کے معاملات کا جائزہ لے۔ انہوں نے وزیراعظم عمران خان سے اپیل کی کہ پاکستان کے تعلیمی شعبے سے تعلق رکھنے والے ماہرین کی تجاویز پر غور کریں۔انہوں نے مزید کہا کہ میٹرک اور انٹرمیڈیٹ صرف اختیاری مضامین کا امتحان لینا بچوں کے ساتھ زیادتی ہوگی۔خیال رہے کہ گرمی کی شدید لہر کے باعث وفاقی سرکاری تعلیمی اداروں کے اوقات کار تبدیل کر دیے گئے تھے۔ فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن نے وفاقی سرکاری تعلیمی اداروں کے اوقات کار تبدیل کرنے کا نوٹیفیکیشن بھی جاری کر دیا۔ اس نوٹی فکیشن کے مطابق تعلیمی ادارے 50 فیصد حاضری کے ساتھ صبح 7 سے دن 11 بجے تک کھلیں گے۔ جبکہ اب سے کچھ دیر قبل پنجاب میں تعلیمی اداروں کے اوقات کار تبدیل کر دئیے گئے ہیں۔گرمی کی شدید لہر کے باعث پنجاب میں اسکولوں کے اوقات کار بھی تبدیل کر دیے گئے ہیں۔اس حوالے سے پنجاب کے وزیر تعلیم مراد راس نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں اسکولوں کے نئے اوقات کار سے متعلق اعلان کیا۔ صوبائی وزیر تعلیم مراد راس نے کہا کہ پنجاب کے تمام سرکاری و نجی تعلیمی ادارے نئے اوقات کار پر عمل کریں۔انہوں نے کہا کہ تعلیمی ادارے صبح 7 بجے سے 11.30 تک کھلیں گے۔قبل ازیں ماہر تعلیم آصف گوہر نے پہلی سے آٹھویں جماعت کے طلبا کے فوری امتحانات لینے کا مطالبہ کیا تھا۔ ماہر تعلیم آصف گوہر نے کہا کہ پہلی سے آٹھویں جماعت تک اسکول کی سطح پر فوری امتحانات شروع کر دئیے جائیں تاکہ صبح 7 سے 9 بجے تک بچے آئیں اور پیپر دے کر گھر واپس چلے جائیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ میں یہ مطالبہ گرمی کی شدت کے پیش نظر کر رہا ہوں تاکہ اس شدید گرمی اور حبس سے بچوں کو محفوظ بنایا جا سکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں