بجلی جاتی ہے تو لوگ ہمیں گالیاں دیتے ہیں، حکومتی رکن اپنے ہی وزیر توانائی حماد اظہرپر برس پڑے

اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) قومی اسمبلی کے اجلاس میں لوڈشیڈنگ کے معاملے پرحکومتی رکن نور عالم خان اپنے ہی وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر پر برس پڑے۔قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے نور عالم خان نے کہا کہ حماد اظہر کو پتہ ہی نہیں کہ ملک میں کتنی لوڈ شیڈنگ ہے، آٹھ نہیں 22 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے، لوگوں کو کیا جواب دیں؟انہوں نے کہا کہ بجلی جاتی ہے تو لوگ ہمیں گالیاں دیتے ہیں، آٹا سستا کریں، بجلی سستی کریں ایسے کام نہیں چلے گا۔ان کا کہنا تھاکہ بجلی کا ادراہ اتنا مقروض ہے تو ملازمین کو بجلی مفت کیوں فراہم کی جارہی ہے؟ شہر میں بجلی نہیں تھی

لیکن ایکسین آفس گیا تو وہاں تین تین اے سی چل رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ اگر صورتحال پر قابو نہیں پایا گیا تو مل کر احتجاج کریں گے۔نور عالم کی تقریر پر اپوزیشن ارکان نے تالیاں بجا کر داد دی۔بعدازاں وفاقی وزیر توانائی نے حماد اظہر نے نور عالم کو جواب میں کہا کہ اپوزیشن سے ڈیسک بجوانا آسان بات ہے، کام کرنا مشکل ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومتوں کے بگاڑ اور مہنگے سودوں کا ذمہ دار کیا عمران خان ہے؟ آج اگر میں اپنی حکومت کے خلاف دو باتیں کروں تو اپوزیشن مجھے بھی داد دے گی۔یاد رہے کہ وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر نے کے الیکٹرک کی طرف سے زائد بجلی کی خریداری اور فوری ادائیگیوں پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر سیسی ای او کے الیکٹرک مونس علوی نے ملاقات کی جس میں بجلی کی صورتحال پر وفاقی وزیر، وزیر اعظم عمران خان اور گورنر سندھ کے بروقت مثبت اقدامات پر سی ای او کے الیکٹرک نے اظہار تشکر کیا۔وفاقی وزیر توانائی کو کراچی میں پالیسی لوڈشیڈ سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا گیا۔ وفاقی وزیر حماد اظہر نے کے الیکٹرک کے 250 میگاواٹ قابل تجدید توانائی منصوبوں اور مزید 350 میگاواٹ کے پروجیکٹس کو خوش آئند قرار دیا۔حماد اظہر نے کے الیکٹرک کی طرف سے زائد بجلی کی خریداری اور فوری ادائیگیوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔ملاقات میں وفاقی وزیر کو بتایا گیا کہ کے الیکٹرک نے 5 لاکھ پودوں کی شجر کاری کا تہیہ کیا ہے اور 3 لاکھ پودوں کی شجر کاری مکمل کرلی گئی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں